مصر کی وزارت تعلیم کی جانب سے حال ہی میں سکولوں میں طالبات کو نقاب پہننے یا چہرے کو ڈھانپنے سے منع کرنے کے فیصلے پر مصری معاشرے کی طرف سے ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے ۔
وزیرتعلیم رضا حجازی نے اس ماہ کے شروع میں ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہ گیا تھا کہ طالبات کے پاس یہ انتخابات کرنے کا اختیار ہے کہ آیا وہ سکول میں اپنے بالوں کو ڈھانپنا چاہتی ہیں ۔
تاہم بیان میں مزید کہا گی اکہ بالوں ڈھانپنے کی اجازت طالبات کے نقاب یا چہرے ڈھانپنے کا احاطہ نہیں کیا جاسکتا ۔ حکم نامے میں مزید کیا گیا کہ بالوں کو ڈھانپنے کی کوئی بھی شکل جو چہرے کے ظاہر ہونے کی حالت کے خلاف ہو ۔
قابل قبول نہیں ہے بالوں ڈھانپنے والے حجاب کا رنگ وزارت اور مقامی تعلیمی ڈائریکٹوریٹ کے منتخب کردہ رنگ میں سے ہونا چاہیے ۔
نیا ڈریس کوڈ 30 ستمبر کو نئے تعلیمی سال کے آغاز سے نافذ کیا جائیگا اور یہ جون 2024 تک نافذ رہے گا جو سرکاری اور نجی سکولوں میں لاگو ہوگا ۔
مصری وزیر کے اعلان پر مصری شہریوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے ۔
نیشنل کونسل فار ہیومین رائٹس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جنہوں نے پابندی کی حمایت میں بات کی ہے مخصوص ؛لباس نافذ کرنا ہے انسانی حقوق اور انتخابات کے بنیادی حق کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔