نئی دہلی : مودی کے بھارت میں اقلیتوں کی زندگیاں محفوظ نہیں ، ریاست منی پور میں ایک بار پھر نسلی فسادات نے سر اُٹھا لیا ہے جس میں دو نوجوانوں کو اغوا کے بعد بیدردی قتل کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق منی پور میں کوکی قبیلے کے دو نوجوانوں کی تشدد زدہ لاشیں ملنے کے بعد نسلی فسادات پھر سے پھوٹ پڑے ہیں ۔جس کے بعد میتھی قبیلوں کے گھروں پر حملے کیےگئے ہیں۔
بھارتی میڈیا ذرائع کے مطابق منی پور میں نسلی فسادات کی جو لہر رواں برس شروع ہوئی ہے اس میں اب تک 200 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں ۔ اور ان سب کے پیچھے مودی سرکار کے وزرا کا ہاتھ بتایا جارہا ہے ۔
ان خبروں کے بعد کہ ان سارے واقعات میں مودی سرکار کے وزرا کا ہاتھ ہے متعدد مشتعل افراد نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو وزرا کے گھروں کو بھی نذر آتش کردیا تھا ۔
جس کے بعد حالا ت کنٹرول میں تو آگئے مگر اس بار کیننڈا کی جانب سے سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی ایجنسی را کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد پیش کیےجانے کے بعد مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ۔
مودی سرکار نے اپنا چہر بے نقاب ہونے پر اس معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک بار پھر سے منی پور میں نسلی فسادات چھیڑ دیئے ہیں تاکہ میڈیا کی توجہ را کی کارستانیوں سے ہٹ کر ان فسادار پر ہوجائے ۔