دادو: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں دکھی قوم کے سر پر دست شفقت رکھنے کے بجائے جلسے جلوسوں کے ذریعے سیاست کی جائے تو اس سے بڑا ظلم اور کیا ہو گا، سیلاب سے تین کروڑ 30 لاکھ متاثر ہوئے، سیلاب کے بعد اب بحالی کا مشکل مرحلہ موجود ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ ضلع دادو کا دورہ کیا اور اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم دادو کے علاقے جھاکرو بھی گئے اور خیمہ بستی کا دورہ کیا جس دوران سیلاب متاثرین سے ملاقاتیں کر کے ان کے مسائل سننے کیساتھ ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع دادو کے تمام علاقے سیلاب سے متاثر ہوئے اور صرف دادو میں سیلاب سے 37 افراد جاں بحق ہوئے، وہاں کھڑی تمام فصلیں تباہ ہو گئیں، متاثرین کو ٹینٹ، ادویات اور اشیائے خورونوش کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کی مدد کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتیں بھی سیلاب زدگان کیلئے بھرپور کام کررہی ہیں، سندھ میں مراد علی شاہ فعال ہیں اور فورسز کے جوان بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں، متاثرین کیلئے خیمے لگے ہوئے ہیں اور ان میں ادویات تقسیم کی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں اگر کوئی خرابی آئے تو اسے آگے بڑھ کر ٹھیک کرنا چاہیے نہ کہ اسے سیاسی رنگ دیا جائے، سیلاب سے تین کروڑ 30 لاکھ متاثر ہوئے اور اب بحالی کا مشکل مرحلہ موجود ہے، ہزاروں کلومیٹر طویل سڑکیں تباہ ہو گئیں، اور انفرااسٹرکچر تباہ ہو چکا، ہمیں حوصلے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں تمام شعبہ جات کے افراد مل کر کام کرتے ہیں، ہمیں سیاست سے گریز کرتے ہوئے جلسے جلوسوں کے ذریعے سیاست کرنے کی بجائے دکھی قوم کے سر پر دست شفقت رکھنا چاہئے، ایسے وقت میں بھی سیاست کی جائے اور دکھی لوگوں کو نہ پوچھا جائے تو اس سے بڑا ظلم کیا ہو گا۔