وہاڑی: صوبہ پنجاب کے ضلع وہاڑی کے علاقے ٹبہ سلطان پور کے ایک جعلی پیر نے 'جن' نکالنے کی کوشش میں ایک لڑکی کو آگ لگا کر جھلسا دیا۔ اس جاہلانہ واقعے میں خاتون جھلس کر شدید زخمی ہو گئی۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان اور آر پی او ملتان سے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ملزم کیخلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ متاثرہ خاتون کو تمام طبی سہولیات فراہم کرتے ہوئے اس کے اہلخانہ کی معاملے میں مدد کی جائے۔
پولیس نے وزیراعلیٰ اور اعلیٰ حکام کی ہدایات کی روشنی میں اس افسوسناک واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقدمے کے متن کے مطابق متاثرہ لڑکی کی عمر لگ بھگ 20 سال ہے جس کا ذہنی توازن درست نہیں۔ لڑکی کے بعض رشتہ دار اسے دم کروانے کیلئے علاقے کے ایک پیر کو لائے جس نے دم کرنے کیلئے آگ جلائی جو بھڑک اٹھی، اس سے ماہ نور نامی یہ لڑکی بری طرح جھلس گئی۔
مقدمے کے مطابق آگ اس قدر شدید تھی کہ اس سے لڑکی کا چہرہ، اس کے بازو اور کمر بری طرح جھلس گئی، اہلخانہ نے لڑکی کو آگ میں جلتا دیکھتے ہوئے شور مچایا تو رشتہ دار بھاگ گئے لیکن علاقہ مکینوں نے جعلی پیر کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔
آگ سے جھلسنے والی لڑکی کو ملتان کے نشتر ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے جہاں اسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ 24 ستمبر کو پیش آیا۔ ایف آئی آر میں پیر کے علاوہ جن افراد کے نام درج کرائے گئے ہیں وہ متاثرہ لڑکی کے قریبی عزیز اور رشتہ دار ہیں جو ابھی تک فرار ہیں تاہم انھیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔