پشاور: وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے جاپان میں کھیلے گئے اولمپیکس میچز میں پاکستان کی ناقص کارکردگی پر کہا ہے کہ 17 سال سے شخصیات نے اداروں پر قبضہ کیا ہوا ہے جو کہ اب نہیں چلے گا۔ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق ملک بھر میں سپورٹس کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لئے تمام صوبوں میں ٹرائلز جاری ہیں جبکہ دوسری ممالک کیطرح پاکستان میں بھی سپورٹس کے حوالے سے شفاف نظام متعارف کرایا جارہا ہے جس سے سپورٹس کو ملک بھر میں فروغ ملے گا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز قیوم سپورٹس کمپلکس پشاور میں پریس بریفینگ میں کیا ۔ اس موقع پر ڈی جی سپورٹس خیبر پختونخوا اسفندیار خٹک ، ڈی جی پاکستان سپورٹس بورڈ کرنل(ر)آصف زمان، سمیت دیگر اہم شخصیات بھی انکے ہمراہ تھیں۔
پریس بریفینگ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا کہ کئی سالوں سے پاکستان سپورٹس کا گراف کافی نیچے چلا گیا تھا مگر تحریک انصاف کی حکومت اسکو اوپر لانے کے لئے کافی کوششیں کر رہی ہیں ہماری حکومت سے قبل ملک میں سپورٹس گورننس کے لئے کوئی سٹرکچر ہی نہیں تھا جس پر ہم نے کام کر کے کافی چیزوں کو سٹریم لائن کر لیا ہے ،
انہوں نے کہا کہ سپورٹس کے فروغ اور ٹیلنٹ کو سامنے لانے کیلئے سکولز اور کالج لیول پر ٹیلنٹ سرچ شروع کیا گیا ہے جبکہ ملکی سطح پر کھیلوں کیلئے منظم پالیسی بنا رہے ہیں جس کو بہت جلد عوام کے سامنے لائیں گے ملک میں نئی پالیسی کے نفاذ کے بعد کھیلوں سے متعلق معاملات بہتر انداز میں حل ہونگے۔
اولمپیکس میں بد ترین کارکردگی کے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ جاپان میں کھیلے گئے اولمپیکس میچز میں ناقص کارکردگی کا سارا ذمہ دار پاکستان اولمپیکس ایسوسی ایشن ہے جس طریقے سے پاکستان کو شکست کا سامنا ہوا کافی حیرانگی ہوئی ،وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ یہاں شخصیات نے اداروں پر قبضہ کیا ہوا ہے مگر اب ایسا نہیں چلے گا ۔
انہوں نے کہا کہ 2005کے بعد کھیلوں کے لئے ملک میں کوئی پالیسی نہیں بنی ہے،وفاق اور صوبوں کے درمیان کھیلوں کے فروغ کے سلسلے میں باہمی رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے ٹیلنٹ کو بہتر انداز میں سامنے لانے کیلئے کوئی مناسب اقدامات نہیں کئے گئے ہیں، اس لئے ملک بھر میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ذاتی دلچسپی اور کھیلوں کی فروغ کیلئے نئی پالیسی لارہے ہیں جس کے تحت ہر شخص جواب دہ ہو گا۔ کھیلوں کیلئے بنائی جانے والی نئی پالیسی کو جلد سے عملی جامہ پہنانے کیلئے تمام صوبوں کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بد قسمتی سے شخصیات اپنے آپ کو اداروں سے بڑا سمجھتی ہیں، اگر حکومت ان کے مفاد کے خلاف پالیسی بناتی ہے تو یہ حکومت کے خلاف ہو جاتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ستراہ سالوں سے اولمپکس ایسوسی ایشنز کے عہدوں پر بیٹھے اشرافیہ اپنی زمہ داریوں سے غافل ہیں ، انہوں نے کہا ہمارا کسی کیساتھ ذاتیات نہیں ، پالیسی بنانا اور اس کو لاگو کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ،انہوں نے کہا کہ رواں سال سپورٹس کا سال ہوگا اور ہر صوبے میں قومی سطح پر ایونٹس کا انعقاد کیا جائے گا جبکہ گراس روٹ لیول پر ٹیلنٹ کو تلاش کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھا ئے جائیں گے
ڈائریکٹریٹ جنرل سپورٹس خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام 4اکتوبر سے شروع ہونے والے نیشنل ہاکی لیگ کے انعقاد کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر اس قسم کے گیمز منعقد کرانے سے ٹیلنٹ سامنے آئے گا ،انہوں نے خیبر پختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کو ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرا دی ،بعدازاں انہوں نے کرکٹ سٹیڈیم حیات آباد سپورٹس کمپلکس کا بھی دوراہ کیا اورتعمیراتی کام پر اطمینان کا اظہار کیا ۔