فیصل آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری پر تشدد کے حوالے سے اعلیٰ حکام کے نوٹس پر پولیس کی 4 رکنی فیکٹ اینڈ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
ڈی ایس پی پیپلز کالونی عبدالخالق کمیٹی کے سربراہ مقرر ہوں گے۔ ایس ایچ او تھانہ مدینہ ٹاؤن اور ایس ایچ او تھانہ ویمن فرح بتول کمیٹی ممبر ہوں گی۔ کمیٹی لیگی رہنما طلال چودھری اور عائشہ رجب کے بیانات قلمبند کرے گی۔
ادھر خبریں ہیں کہ طلال چودھری پر تشدد کے معاملے پر فریقین کے درمیان صلح ہو گئی ہے۔ دونوں پارٹیز نے کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی سے انکار کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ رہنما ن لیگ طلال چودھری پر فیصل آباد میں تشدد کیا گیا تھا۔ سابق وزیر مملکت کو زخمی حالت میں فیصل آباد سے لاہور کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ان کے سر اور کمر پر چوٹیں جبکہ مختلف جگہ سے ہڈیاں بھی فریکچر ہوئیں۔
تشدد لیگی ایم این اے عائشہ رجب کے گھر ہوا۔ تاہم ایسی خبروں کی طلال چودھری نے تردید کی لیکن پولیس رپورٹ میں تصدیق ہو گئی کہ یہ واقعہ ایم این اے عائشہ رجب کے گھر کے باہر ہی ہوا ہے۔
طلال چودھری نے کہا ہے کہ واقعہ کا کسی خاتون رکن قومی اسمبلی سے کوئی تعلق نہیں اور بعض حکومتی شرپسندوں کا واقعہ کو سیاسی رنگ دینا قابل مذمت ہے۔
پارٹی رہنماؤں کی کوششوں سے معاملے پر طلال چوہدری اور عائشہ رجب میں صلح ہو گئی۔ دونوں فریقین نے کسی بھی قانونی کارروائی سے انکار کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق ،طلال اور عائشہ دونوں کی جانب سے کالز موصول ہوئیں اور طلال نے بتایا کہ چار افراد گھر میں ڈکیتی کر رہے ہیں جبکہ عائشہ رجب نے کال میں کہا کہ مسلح ڈاکو ان کے گھر کے باہر موجود ہیں۔ چوکی انچارج چک دو سو آٹھ بلال افتخار نفری کے ہمراہ پہنچے اور وہاں پتہ چلا کے دونوں کے درمیان لڑائی جھگڑا ہوا ہے ۔