عدت کے سات ماہ گھر میں ہی گزارے ،حضور اکرم ﷺ کی کبھی زیارت نہیں ہوئی : بشریٰ بی بی

عدت کے سات ماہ گھر میں ہی گزارے ،حضور اکرم ﷺ کی کبھی زیارت نہیں ہوئی : بشریٰ بی بی
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد :خاتون اول بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ عمران خان سے شادی ان کی عدت کے 7 ماہ گزرنے کے بعد ہوئی تھی۔

بشریٰ بی بی نے نجی نشریاتی ادارے ہم نیوز کو اپنے پہلے انٹرویو میں کہا ہے کہ ان کی 2 زندگیاں ہیں، ایک میں لوگ ان سے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے رفاقت حاصل کرنے آتے ہیں اور دوسری میں عمران خان سے ملنے کے لیے آتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خدا کی عبادت ضروری ہے لیکن اس سے زیادہ ضروری انسانیت کی خدمت کرنا ہے جو میں نے عمران خان سے سیکھا ہے ، انہوں نے کہا کہ کوئی انسان ایسا نہیں کہ جو عمران خان کی برائی کرسکتا ہے۔

انہوں نے وزیر اعظم کی زندگی کے حوالے سے بتایا کہ وہ انتہائی سادہ انسان ہیں اور انہیں کسی بھی چیز کی لالچ نہیں، کوئی سیاستدان ایسا نہیں جس کے پاس صرف 2 سے 3 سوٹ ہوں اور ضرورت پڑنے پر وہ کسی سے مانگ کر بھی کپڑے پہنتا ہو۔

بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ سیاستدان اور لیڈر میں فرق ہوتا ہے، لیڈر عوام کی تقدیر بدلتا ہے اور سیاستدان صرف حالات بدلتے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ اس صدی میں دنیا میں صرف دو ہی لیڈر ہیں ایک عمران خان اور دوسرے ترک صدر رجب طیب اردوان۔

انہوں نے بتایا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ مرنے سے پہلے وہ اپنے قوم کی تقدیر بدل دیں، ان کے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں تبدیلی آئے گی لیکن وقت لگے گا ، خاتون اول کا کہنا تھا کہ ایسا لیڈر جس میں لالچ نہ ہو وہ اپنی ذات کے بجائے صرف عوام کا سوچتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ عمران خان ہی پاکستان میں ترقی لا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان روزانہ رات کو کھانے کے بعد شکرانے کے نوافل پڑھتے ہیں اور عوام کے لیے دعائیں کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اولڈ ہاؤس اور یتیم خانوں میں جاکر مجھے شدید ڈپریشن ہوتا ہے، یہاں بہت ظلم اور زیادتی ہورہی ہے، اولڈ ہاؤس میں بزرگوں نے مجھ سے وظیفہ کا مطالبہ کیا، وہ چاہتے تھے کہ ہم بھی چھوٹی موٹی کوئی چیز اپنی خوشی سے خرید سکیں جبکہ معذور افراد کے لیے بنے گھروں میں لوگوں نے مجھ سے نوکریاں مانگیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے ان بے سہارا افراد کی پریشانی دور کرنے کے لیے وزیروں سے بات کی ہے اور اس بارے میں وقتاً فوقتاً پوچھتی رہوں گی