بھارتی وزیر خارجہ اقوام متحدہ میں پرتگالی ہم منصب کی تقریر پڑھتے رہے

بھارتی وزیر خارجہ اقوام متحدہ میں پرتگالی ہم منصب کی تقریر پڑھتے رہے

نیو یارک :ملیحہ لودھی کی غلطی سے کشمیری لڑکی کی جگہ فلسطینی لڑکی کی تصویر دکھانے پر واویلا مچانے والے بھارت کی حقیقت آشکار ہو گئی ۔


اطلاعات کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا 2011 میں اقوام متحدہ کے سیشن میں پرتگالی ہم منصب کی تقریر پڑھتے رہے ۔افسران کی نشاندہی پر شرمندہ ہونے کی بجائے معذرت کر کے اپنی تقریر شروع کر دی ۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم دکھانے کے لیے پیلیٹ گن سے متاثرہ لڑکی کی تصویر دکھائی ۔انہوں نے غلطی یہ کی کہ تصویر کی تصدیق نہیں کی ۔دکھائی جانے والی لڑکی کشمیر کی نہیں بلکہ فلسطین کی تھی ۔

اس پر بھارتی میڈیا نے پاکستانی مندوب کو آڑے ہاتھوں لیا اور خوب واویلا کیا ۔بھارت کا کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ گمراہ کرنے کے لیے جعلی تصاویر کا سہا را لے رہا ہے۔


لیکن اس سارے معاملے پر شور مچانے والے بھارت کی اپنی اوقات کچھ یوں ہے کہ 2011کے سیشن میں بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا اقوام متحدہ میں تقریر کرنے آئے تو پرتگالی ہم منصب کی تقریر اٹھا لائے ۔لکھی ہوئی تقریر کو یوں پڑھتے رہے کہ انہیں معلوم ہی نہ ہوا کہ وہ جوبات کر رہے ہیں وہ بھارتی نہیں پرتگالی موقف ہے۔ اس موقع پر بھارتی افسران نے بھارتی وزیر خارجہ کی غلطی کی نشاندہی کی تو بھارتی وزیر خارجہ شرمندہ ہونے کی بجائے ڈھٹائی سے معذرت کر کے اپنی تقریر پڑھنے لگے ۔