جنیوا :سوئٹزرلینڈ کے ایک نیلام گھر میں اٹھارہویں صدی کا ایک عام سا گلدان محتاط ترین اندازوں سے بھی 10 ہزار گنا زائد قیمت میں فروخت ہوا اور خریدنے والے نے اسے 52 لاکھ ڈالر میں لیا جو پاکستانی روپے میں 52 کروڑ روپے کے برابر رقم ہے۔
ماہرین نے اندازہ لگایا تھا کہ یہ گلدان مشکل سے 50 سے 80 ہزار روپے میں فروخت ہوسکے گا لیکن 60 سینٹی میٹر طویل اس گلدان کی بولیاں بڑھتی گئیں اور آخرکار 52 لاکھ ڈالر میں پر جاکر تھمیں اور یوں اس دلچسپ کہانی کا اختتام ہوا۔اینشریس آکشن ہاس کے کیٹلاگ کے مطابق پیلے پس منظر نیلے رنگ کے تین اژدہے اس پر نقش کیے گئے ہیں۔
گلدان پر ایک نشان بھی ہے جس کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ آخر یہ کس شے کی علامت ہے۔ تاہم یہ چینی سلطنت کنگ کے شاہ قیانلونگ کے عہد سے تعلق رکھتا ہے اور یہ عہدِ سلطنت 1644 سے 1911 تک جاری رہا تھا۔گلدان کو ایشیا کے کسی شخص نے نیلام گھر تک بھیجا تھا اور اس کے بعد دو افراد نے ایک سے بڑھ کر ایک بولی لگائی۔ نیلامی کرنے والے ایک افسر نے بتایا کہ اس گلدان کی اصل عمر کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا لیکن یہ اٹھارہویں صدی سے تعلق رکھتا ہے اور اپنے تخمینے سے 10 ہزار گنا زائد قیمت پر فروخت ہوا ہے۔ اگر اس بولی میں کمیشن کی رقم بھی ملادی جائے تو وہ 61 کروڑ روپے تک جاپہنچتی ہے۔تجزیہ نگاروں کے مطابق یہ سوئٹزرلینڈ کی تاریخ میں بلند ترین قیمت پر فروخت ہونے والا گلدان ہے جس کی قیمت زیورات اور نایاب گھڑیوں سے بھی زیادہ لگائی گئی ہے۔