توشہ خانہ کے ریکارڈ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں ،2019 کے بعد عمران خان نے عرب ممالک سے ملنے والا کوئی تحفہ ظاہر نہیں کیا ،
عمران خان نے عرب ممالک کے 10 دوروں میں ملنے والے قیمتی تحائف چھپائے۔یہ 10 دورے 2019 سے 2021 کے درمیان ہوئے۔صرف کم قیمت تحائف کو ہی ظاہر کیاگیا ، مہنگے اور زیادہ قیمتی تحائف ظاہر نہیں کئے گئے ،تحائف فروخت کرکے حاصل ہونے والی آمدن سے توشہ خانہ میں 20 فیصد کم رقم جمع کرائی گئی ۔عمران خان کو 21 اکتوبر کو الیکشن کمشن توشہ خانہ کیس میں پہلے ہی نااہل قرار دے چکا ہے۔
ریکارڈ کے مطا بق سابق خاتون اول بشری بی بی بھی ان 10 دوروں میں عمران خان کے ہمراہ تھیں ۔بشری بی بی نے صرف ایک دورے میں ملنے والے تحائف ظاہر کئے ۔ریکارڈ میں بشری بی بی کو دیگر دوروں میں ملنے والے تحائف کا کوئی ذکر موجود نہیں ہیں ۔فواد چوہدری، حماد اظہر، ملک امین اسلم اور مولانا طاہر اشرفی نے بھی ملنے والے تحائف ظاہر نہیں کئے ۔اسدعمر عمران خان کے 5 دوروں میں ساتھ تھے ۔اسد عمر نے صرف ایک دورے میں ملنے والے تحائف ظاہر کئے ۔عبدالرزاق داود بھی پانچ دوروں میں عمران خان کے ساتھ تھے ۔عبدالرزاق داود نے صرف ایک گھڑی اور ہرن کا ماڈل ہی ظاہرکیا ۔ذوالفقار بخاری 4 دوروں میں عمران خان کے ہمراہ تھے ۔
ریکارڈ کے مطابق ذوالفقار بخاری نے صرف دو دوروں میں ملنے والے تحائف ظاہر کئے ۔سابق وزیراعظم کے سٹاف کو ملنے والے تحائف سے معلوم ہوا ہے کہ عمران خان اور ان کے وفد کے ارکان کو زیادہ قیمتی تحائف ملے تھے ۔فروری 2020 میں عمران خان کو 3 لاکھ 25 ہزار مالیت کی میز پر رکھنے والی گھڑی تحفے میں ملی ۔اس دورے میں عمران خان کے ہمراہ وفد کے ارکان اور سرکاری افسران کو جو تحائف ملے ، وہ زیادہ قیمت کے تھے ۔اس دورے میں عمران خان نے جو تحفہ ظاہر کیا وہ دیگر کے مقابلے میں نہایت کم قیمت تھا ۔سابق وزیراعظم کے پی ایس سو کو ملنے والی گھڑی عمران خان کے ظاہرکردہ تحفے سے دو گنا زیادہ قیمت کی نکلی ہے ۔اسی دورے میں شاہ محمودقریشی، ذولفی بخاری اور ندیم بابر نے جو گھڑیاں ظاہر کیں، وہ عمران خان سے تین گنا زیادہ قیمت کی نکلیں ہیں ۔عرب ممالک کی شاہی روایت ہے کہ وہ وفد کے دیگر ارکان کے مقابلے میں وزیراعظم کو زیادہ قیمتی تحائف دیتے ہیں ۔شاہی روایت کے مطابق جواہرات کے درجے میں آنے والے تحائف ہی وزیراعظم کو دئیے جاتے ہیں ۔عمران خان نے جو تحائف ظاہر کئے وہ عرب ممالک کی شاہی روایات کے مطابق نہیں ہے ۔یہ نہیں ہوسکتا کہ وزیراعظم کو کم قیمت جبکہ وزرا اور سٹاف کو زیادہ مہنگے تحائف ملے ہوں۔
ریکارڈ میں کہا گیا ہے کہ 44 ماہ کے اقتدار کے دوران عمران خان نے کوئی قیمتی تحفہ ظاہر نہیں کیا ۔عمران خان نے 110 ملین (11 کروڑ) مالیت کے تحائف ظاہر کئے ۔عمران خان نے یہ تحائف 20 فیصد ادا کرکے حاصل کئے ۔تحائف فروخت کرکے حاصل ہونے والی آمدن سے توشہ خانہ میں 20 قیمت جمع کرائی گئی ۔عمران خان کو 21 اکتوبر کو الیکشن کمشن توشہ خانہ کیس میں پہلے ہی نااہل قرار دے چکا ہے