لاہور: سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا جن وزرا نے کالعدم جماعت تحریک لبیک (ٹی ایل پی) سےمعاہدہ کیا وہ خود ذمہ داری لیں اور معاملہ وزیراعظم پر نہ ڈالیں۔
ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ طاقت کا استعمال مسئلے کا حل نہیں،تمام مسلمان نبی کریم ﷺ سے محبت کرتے ہیں۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ مسئلےکاحل فوری طورپر امام کعبہ اور متولی روضہ رسول ﷺ کی مشاورت سے نکالا جاسکتا ہے، بعد میں تمام مسلمان ممالک مل کے اس کا مستقل حل تلاش کر سکتے ہیں
ادھر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے معاہدہ کیا ہے اور اس پر دستخط ہیں اس پر قائم ہیں لیکن اصل مسئلہ یہ نہیں کچھ اور ہے کیونکہ حکومت کو اپنی رٹ قائم کرنی ہوتی ہے اور انسانی جانوں کے ضائع ہونے پرحکومت کو خوشی نہیں ہوتی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فرانس کا سفیر پاکستان میں موجود ہی نہیں جبکہ ٹی ایل پی کا ایجنڈا کچھ اور ہے کیونکہ ٹی ایل پی پاکستان میں کالعدم ہے اور خدشہ ہے اس پر بین الاقوامی طور پر بھی پابندی لگ سکتی ہے۔
دوسری طرف حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی سے عسکریت پسند تنظیم کے طور پر نمٹنے اور ان کیخلاف آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اب کالعدم ٹی ایل پی کو سیاسی و مذہبی جماعت کے طور پر نہیں دیکھا جائے گا بلکہ اسے ایک عسکری تنظیم کے طور پر لیا جائے گا اور جیسے دیگر عسکریت پسند تنظیموں سے نمٹا گیا ٹی ایل پی سے بھی اسی طرح نمٹا جائے گا۔