کراچی : ملکہ جذبات نیئر سلطانہ کی 29 ویں برسی منائی گئی ۔ طیبہ بانو المعروف نیئر سلطانہ نے پاکستان فلم انڈسٹری پر کئی سال راج کیا آج بھی مداح ان کی اداکاری کو یاد کرتے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق اداکارہ ملکہ جذبات نیئر سلطانہ 1937 میں بھارتی شہر علی گڑھ کے ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئیں ۔ ان کا نام طیبہ رکھا گیا لیکن فلمی دنیا میں ان کو نیئر سلطانہ کے نام سے شہرت ملی ۔ تقسیم ہند کے بعدان کا خاندان کراچی آکر آباد ہوا ۔
اپنے دور کے نامور ہدایت کار انور کمال پاشاکی اہلیہ اوراداکارہ شمیم بانو سے رشتہ داری کی وجہ سے نیئرسلطانہ کے خاندان کا ان کی طر ف آنا جانا تھا ایک دفعہ فیملی پارٹی میں انور کمال پاشا نے طیبہ کو اپنی نئی فلم میں کام کرنے کی آفر کی اورپھر خاندان کی رضامندی سے انور کمال پاشا نے ان کو اپنی فلم "قاتل " کے لئے چن لیا اور یوں نیئر سلطانہ کے نام سے پاکستان فلم انڈسٹری میں انٹری ہوگئی ۔ اسی سال فلم " انتخاب " میں ان کے کام کو خوب سراہا گیا ۔
سات لاکھ، باجی ، سہیلی ، مظلوم,نائلہ جیسی فلموں میں ان کی اداکاری کو خوب سراہا گیا۔اداکارہ نیئر سلطانہ کا خاصہ یہ تھا کہ وہ اپنی اداکاری اور ڈائیلاگ ڈلیوری کے ذریعے کردار میں جان ڈال دیتی تھیں ۔ ان کا شمار ان ہیروئنز میں ہوتا تھا جنہوں نے ڈانس میں مہارت حاصل نہیں کی لیکن جذبات سے بھری اداکاری کی وجہ سے ان کو ہر فلم میں نمایاں سمجھا جانے لگا ۔
نیئر سلطانہ کی فلموں میں دل میں تو،اولاد، گھونگھٹ،بغاوت، ہینڈ شیک ، ایک گناہ اورسہی، پہچان ، شیدا پستول ، امراؤ جان ادا،ٹانگے والا ، عورت ایک کہانی،خوشبو، آگ اور شعلے اور کئی دیگر شامل ہیں جبکہ ٹیکنالوجی پر مبنی فلم " سرکٹا انسان " ان کی آخری فلم ثابت ہوئی ۔ فنی خدمات کی بنا ء پر نیئر سلطانہ کو کئی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ۔
اداکارہ نیئر سلطانہ کی اپنے دور کے معروف فلمی اداکار اور خوبرو ہیرو درپن سے شادی کی جو آخر دم تک رہی ۔دونوں نے کئی فلموں میں اکٹھے کام بھی کیا جو آج تک پاکستان کی کلاسک فلموں کا درجہ رکھتی ہیں ۔
ملکہ جذبات اداکارہ نیئر سلطانہ27 اکتوبر 1992ء کو کینسر جیسے مرض کا شکار ہوکر کراچی میں انتقال کرگئیں ۔