اسلام آباد: مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے ملنے والی رقم ہمارے لیے بہت مفید ہے ۔ آئی ایم ایف سے سعودی ریلیف کا کوئی تعلق نہیں ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ سعودی عرب سے بات چیت چل رہی تھی ، معاہدے کے خدوخال اب طے ہوئے ہیں ۔ وزیراعظم کے حالیہ دورے میں سعودی عرب نے منظوری دی ۔
مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ سعودی عرب پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کیلئے 3 ارب ڈالر دے گا ، سعودی عرب پاکستان کو 3 ارب ڈالر کی سپورٹ فنڈز بھی دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان کی مدد پر خوشی کا اظہار کیا ۔
شوکت ترین نے کہا کہ عالمی دنیا کی نسبت پاکستان میں تیل کی قیمتیں کم ہیں ، آئی ایم ایف سے معاملات طے پا جائیں گے ۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے درآمدی فیول پر توجہ رکھی ، ملکی پیداوار کا 29 فیصد بجلی کی پیداوار سے ہے ۔ پاکستان میں پانی سے 64 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے ۔ گلگت بلتستان پاور پالیسی تشکیل دے رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ امریکا سے بنگلا دیش تک ہر ملک میں اشیا کی قیمتیں بڑھی ہیں ۔ یورپ میں گیس کی قیمتیں 5 سے 10 گنا بڑھی ہیں ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تیل کی قیمتیں کم رکھنے کیلئے ساڑھے چار سو ارب ٹیکس دے چکے ہیں ۔ کوشش کی ہے یوریا کھاد کی قیمتوں کو کم رکھا جائے ۔ آئندہ 6 ماہ میں علمی سطح پر قیمتیں نیچے آئیں گی ۔