لاہور: دوسالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا ۔پولیس نے ملزم اور دیگر تین رشتہ داروں کو گرفتار کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ستوکتلہ میں کنیزہ نامی خاتون اپنے دوسالہ بیٹے علمدار کے ساتھ اپنے منہ بولے بھائی کے ہاں ٹھہری ہوئی تھی ۔ کنیزہ بچے کو گھر میں چھوڑ کر لوگوں کے گھروں میں کام کرتی ہے ۔
گذشتہ روز جب وہ کام سے واپس آئی تو بچے کو بے ہوشی کی حالت میں پایاوہ بیٹے کو ہسپتال لے کر گئی جہاں ڈاکٹروں نے کہا کہ بچہ تو جان سے گذر چکا ہے ۔ جس کے بعد ملزمان نےبچے کی والدہ کو کچھ پیسے دے کر پاکپتن روانہ کردیا اور خود فرار ہوگئے ۔
کنیزہ بی بی جب اپنے والد کے گھر پہنچی تواہل خانہ نے بچے کی نعش کو دیکھ کر بتایا کہ بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی ہے ۔ لاش کو قریبی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بھی اس بات کی تصدیق کردی اور پھر معاملہ مقامی تھانے پہنچ گیا ۔
پاکپتن پولیس نے لاہور پولیس سے رابطہ کیا اور بتایا کہ بچے سے بدفعلی کرکے اس کی جان لی گئی ہے جس کے بعد لاہور پولیس نے بچے کی لاش کو لاہور واپس لا کر مردہ خانے منتقل کردیا ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کی لاش سے بدفعلی اور تشدد کے واضع نشانات ملے ہیں تمام شواہد کو فرانزک لیبارٹری بجھوا دیا گیا ہے ۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو تین دیگر رشتہ داروں کے ساتھ حراست میں لے لیا ہے ۔