ممبئی : بھارت میں ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار وائرل ، انتہا پسند ہندو مشتعل ہوگئے ۔ سرکاری سطح پر کمپنی کو اشتہار ختم کرنے کا بول دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے ڈابر کمپنی کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشہار کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
میڈیا سے گفتگومیں نروتم مشرا کا کہنا تھا کہ میک اپ سازادارے نے مذہبی تہوار کروا چوتھ میں دو ہم جنس پرست خواتین کو دکھا کر ہمارے مذہب کا مذاق اڑایا ہے اور ہم اسے ہر گز برداشت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کمپنی اپنے اس اشتہار سے دست بردار نہیں ہوئی تو پھر ہم اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ اس موقع پر انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو ہدایات دیں کہ اس ہم جنس پرست اشتہار کی تحقیقات کریں اور انہیں اس سے دست بردار ہونے کا کہیں۔
Well done, Fem/Dabur!
— Abhishek Baxi (@baxiabhishek) October 22, 2021
A nice film for a traditional, often-criticized festival by an otherwise conservative brand. pic.twitter.com/gHBTca6jP8
واضح رہے کہ مشہور بھارتی کاسمیٹک کمپنی ڈابر نے گزشتہ ہفتے تہوار کروا چوتھ کے موقع پر ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں دو خواتین کو ایک دوسرے کےلیے بَرَت رکھتے دکھایا گیا ہے۔ اس اشتہار نے بھارت میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کردیا۔
یاد رہےکہ نئی دہلی ہائی کورٹ میں ان دنوں ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے کے لئے مختلف درخواستیں دائر کردی گئی ہیں ان پر جواب جمع کراتے ہوئے حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہم جنس پرستی قانونی طورپر جرم ہے اس لئے شادی صرف مخالف جنس میں ہی کی جاسکتی ہے ۔