سری نگر:مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھارتی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر اراضی مالکانہ حقوق قوانین میں ترمیم کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی اراضی کو فروخت کیا جا رہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں سابق وزیراعلی مقبوضہ جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی اراضی کے مالکانہ حقوق قوانین میں ترمیم ناقابل قبول ہے،نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ نے کہا کہ غیر زرعی اراضی اور زرعی اراضی کی منتقلی کو آسان بنا کر ڈومیسائل کو بھی ختم کر دیا گیاہے ۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر برائے فروخت ہے، وہ غریب لوگ جن کے پاس تھوڑی بہت زمین ہے وہ زیادہ متاثر ہوں گے۔ سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس حکمنامے کو جاری کرنے کے لئے لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے انتخابات کے ختم ہونیکا انتظارکیا ۔
انہوں نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی)نے بیشتر نشستیں جیت کر لداخ کو فروخت کے لیے رکھ دیا ہے عمر عبداللہ نے طنزیہ اپنے پیغام میں لکھا کہ یہ لداخی عوام کو بی بے پی پر بھروسہ کرنے کا صلہ ملا ہے۔