اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کے بعد گستاخانہ خاکوں کے معاملے کو عالمی فورم پر بھر پور انداز میں اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان تمام مسلم ممالک کے سربراہان کو الگ الگ خطوط لکھیں گے جس میں معاملے کی حساسیت اور مسلم امہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچنے کی بات ہو گی۔
وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں بھی ساتھی وزرا کو بھی خطوط لکھنے کے معاملے سے متعلق آگاہ کر دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ خط میں مسلم ممالک کو گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر اتحاد اور یکجہتی کی درخواست کی جائے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے اس حوالے سے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی ہرگز برداشت نہیں۔
وزارت مذہبی امور نے کابینہ اجلاس میں ہفتہ عشق رسول ﷺ منانے کی تجویز دی ہے جس پر غور کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر ایوان بالا (سینیٹ) کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں متفقہ قرار داد منظور کی تھی۔
دفتر خارجہ نے پاکستان میں تعینات فرانسیسی سفیر کو طلب کر کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
فرانسیسی سفیر کو سپیشل سیکرٹری یورپ نے احتجاجی مراسلہ حوالے کیا۔ اس کے علاوہ خاکوں کی اشاعت کے بعد فرانس کے صدر میکرون کے گستاخانہ بیان پر بھی احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان نے فرانس کیساتھ شدید احتجاج کیا ہے اور اس سلسلے میں سفیر کو دفتر خارجہ نے طلب کیا ہے۔ ان کے سامنے مسلمانوں کے جذبات رکھیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا گستاخانہ خاکوں کا معاملہ عالمی فورم پر اٹھانے کا فیصلہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کبھی پتا چلتا ہے کہ حجاب پر پابندی کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔ فرانسیسی صدر کے حالیہ بیان سے گھر گھر احتجاج کی کیفیت ہو سکتی ہے۔ لوگوں کے جذبات روندیں گے تو ردعمل سے معاشرے تقسیم ہو جائیں گے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسلام کیخلاف مواد پر پابندی لگائی جانی چاہیے۔ اسلامو فوبیا دن بدن بڑھتا جارہا ہے۔ گستاخانہ خاکوں سے پوری دنیا میں غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ فوری طور پر نفرت انگیز بیانیے کا نوٹس لے۔
ان کا کہنا تھا کہ نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں، اس کے نتائج شدید ہوں گے۔ فرانسیسی صدر کے غیر ذمہ دارانہ بیانات نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں مسلمانوں کی دل آزاری کا کسی کو حق نہیں ہے۔ کچھ عرصہ قبل چارلی ہیبڈو نے گستاخانہ خاکے شائع کیے۔ فرانسیسی اخبار کی ناپاک جسارت پر شدید احتجاج اورمذمت کی ہے۔