لاہور: پنجاب حکومت نے ایک اور بڑا کارنامہ سر انجام دے ڈالا۔ حفیظ سینٹر متاثرین کی امداد کے لیے 2 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا پلان بنا لیا ہے۔ کمشنر آفس نے حفیظ سینٹر میں ہونے والے نقصان کے ازالے کی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوا دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق دکان کے بدلے دکان دینے کا ورکنگ پیپر تیار کر لیا گیا ہے۔ حفیظ سینٹر متاثرین بحالی پروگرام کے تحت نقصان کا تخمینہ 2 ارب تک لگایا گیا ہے۔ پنجاب حکومت متاثرین کو پنجاب بینک سے فنانسنگ کرانے کی سہولت فراہم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب روزگار سکیم کے تحت 5 فیصد مارک اپ پر سافٹ لون دیا جائے گا۔ سافٹ لون کا 8 فیصد حکومت پنجاب سبسڈی کے طور پر برداشت کرے گی۔
ذرائع کے مطابق آئی ٹی ٹاور کی 135 دکانوں کی نشاندہی کر کے متاثرین کو آفر کر دی گئی ہے۔ متاثرین چاہیں تو فوری طور پر دکان کے بدلے دکان حاصل کر سکتے ہیں۔ آسان شرائط پر فراہم کیے گئے قرضہ کی مدت 5 سے 8 سال تک ہو گی۔
حفیظ سینٹر کی متاثرہ دکانیں بھی اصل مالکان کی ملکیت ہی رہیں گی۔ حفیظ سینٹر ریلیف پیکج پر حفیظ سینٹر کے دونوں گروپس کو آن بورڈ لیا جا چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جھلسنے والے سامان کی خریداری کیلئے متاثرین کو مائیکرو فنانس سہولت دی جائے گی۔ پیکج کا اعلان وزیراعظم عمران خان یا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار جلد کریں گے۔
خیال رہے کہ لاہور کے معروف شاپنگ مال حفیظ سینٹر میں 18 اکتوبر کو شارٹ سرکٹ کے باعث ہونے والی آتشزدگی سے درجنوں دکانوں میں موجود کروڑوں روپے کا سامان جل کر خاکستر ہو گیا تھا
آگ عمارت کی دوسری منزل پر لگی جس نے بعد ازاں تیسری اور چوتھی منزل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور 6 گھنٹے سے زائد کا وقت گزرنے کے باجود اس پر مکمل قابو پا لیا گیا تھا تاہم اس واقعے میں کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا تاہم تاجروں کے کروڑوں کا سامان اور گودام جل کر خاکستر ہو گئے تھے۔