پشاور میں صبح سویرے ہونے والے دھماکے میں 7 افراد ہلاک اور 70سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ۔ وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ کی شدید الفاظ میں مذمت ۔
تفصیلات کے مطابق دھماکے کےبعد اپنے پیغام میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے پشاور کے علاقہ دیر کالونی کے مدرسے میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔
محمود خان نے مزید کہا ہے کہ واقعے کے مرتکب افراد قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے، واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت اور ظالمانہ قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی انتظامیہ کو زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات کردی گئی ہیں ،زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائیگی ۔
اس دھماکے کے بارےمیں صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کا کہناتھاکہ دہشت گرد اپنے مضموم مقاصد کے لیے سافٹ ٹارگٹ ڈھونڈتے ہیں ۔ ایک شخص مدرسے میں بیگ رکھ کر گیا ۔ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے ، مدرسے میں ہونے والےدھماکےکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
دھماکے کے بارے میں بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص مدرسےمیں بیگ رکھ کرفرارہوا، اس سارے واقعہ کی انویسٹی گیشن کی جا رہی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ الرٹ جاری ہونے کے بعد سے شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ دہشت گردوں نےد یکھا دہشت گردی کیلئے یہ سافٹ ٹارگٹ ہے،دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کیلئےسافٹ ٹارگٹ کی تلاش میں رہتے ہیں۔
دہشت گردوں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ، مساجد اور مدارس میں ایسے واقعات کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔