ممبئی: بھارتی گلوکار سونونگم اپنے گیتوں کے بجائے متنازعہ بیانات دینے کے حوالے سے خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ اپنے تازہ بیان میں انہوں نے کہا قومی ترانے کی عزت کرنی ہے تو پاکستان سے سیکھیں۔ یاد رہے گزشتہ برس بھارتی سپریم کورٹ نے سینما گھروں میں فلموں کی نمائش سے قبل قومی ترانہ لازمی بجانے کا حکم جاری کیا تھا تاہم تین روز قبل عدالت کے اس فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست پر سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران کہا گیا کہ سینما میں فلم کی نمائش سے قبل لوگوں کو اپنی حب الوطنی ظاہر کرنے کے لیے قومی ترانہ بجائے جانے کے دوران کھڑے ہونے کی کوئی ضرورت نہیں اور یہ کہیں نہیں لکھا کہ اگر کوئی شخص قومی ترانہ بجنے کے دوران کھڑا نہیں ہوتا تو وہ محب وطن نہیں ۔
عدالت کے اس فیصلے پر گزشتہ روز گلوکار سونونگم نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’پاکستان میں تمام لوگ اپنے قومی ترانے کی بےحد عزت کرتے ہیں اور پاکستانی قومی ترانہ کہیں بھی بجایا جاتا ہے تو تمام پاکستانی اس کے احترام میں کھڑے ہو جاتے ہیں لہٰذا ہمیں بھی پاکستان سے سبق سیکھنا چاہئے اور اپنے قومی ترانے کی بالکل اُسی طرح عزت کرنی چاہئے جیسے پاکستانی کرتے ہیں اور اس کے احترام میں کھڑا ہونا چاہئے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ یہاں بہت سارے لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ سینما ہال میں قومی ترانہ بجنا چاہئے جب کہ کچھ کہتے ہیں کہ نہیں بجنا چاہئے تاہم قومی ترانے کا معاملہ انتہائی حساس ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ اسے سینما ہال اور ریسٹورنٹ وغیرہ میں بجانا چاہئے۔ سونونگم نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ میں اپنے والدین کی بہت عزت کرتا ہوں اور یہ بات بھی جانتا ہوں کہ کچھ جگہوں پر انہیں عزت نہیں دی جاتی لہٰذا میں انہیں اس جگہ کیوں بھیجوں ، بالکل یہی بات قومی ترانے کے لیے بھی کہنا چاہوں گاکہ اگر کچھ جگہوں پر قومی ترانے کو عزت نہیں دی جاتی اور لوگ اس کے احترام میں کھڑے نہیں ہوتے تو بہتر ہے کہ وہاں ترانہ نہ بجایا جائے۔
بھارتی گلوکار عدنان سمیع خان نے بھی دو روز قبل بھارتی حکومت سے اپنی وفاداری ثابت کرنے اور انہیں خوش کرنے کے لیے عدالت کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ قومی ترانہ کبھی بھی اور کہیں بھی بجایا جائے اس کی عزت کرنے کے لیے لازمی کھڑے ہوں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں