انقرہ : ترکی کے پہاڑوں میں قدیم زمانے کے آثار پر تحقیق کرنے والی ایک امریکی ٹیم سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے حیرت انگیز دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی ڈھونڈ نکالی ہے۔
ڈیلی سٹار کے مطابق سائنسدانوں کی ٹیم کے سربراہ پروفیسر پال ایسپرانتو نے یہ انکشاف انٹرنیشنل سمپوزیم آن ماﺅنٹ ارارات کی خصوصی تقریب میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تاریخی دریافت ترکی کے پہاڑی سلسلے کوہ ارارات میں کی گئی ہے۔ پروفیسر پال نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ”ہمیں کوہ ارارات کے پہاڑوں میں کچھ ایسے آثار ملے ہیں جنہیں حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کی باقیات قرار دیا جاسکتاہے۔ یہ وہی مقام ہے جہاں مذہبی کتب کے مطابق حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی آکر رکی تھی اور ہمیں یقین ہے۔
کہ ہمیں ملنے والی باقیات اسی کشتی کی ہیں جس کا ذکر مذہبی کتب میں ملتا ہے۔ ہم نے مزید تحقیقات کیلئے ٹیمیں روانہ کردی ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ آنے والے دنوں میں اس سلسلے میں مزید اہم انکشافات سامنے آئیں گے۔ ہم دستیاب شواہد کی تصدیق کررہے ہیں اور جیسے ہی اس ضمن میں مکمل معلومات دستیاب ہوجائیں گی تو میڈیا کو تمام پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا۔“
دوسری جانب آثار قدیمہ کے ایک اور ماہر ڈاکٹر اینڈریو سنیلنگ نے پروفیسر پال کے دعوے پر کچھ تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوہ ارارات کے جس پہاڑ کی بات کی جارہی ہے وہ ایک ایسے آتش فشاں کے نتیجے میں بنا ہے جو کافی بعد کے دور میں وجود میں آیا، لہٰذا یہ بات بعید از قیاس معلوم ہوتی ہے کہ اس پہاڑ سے ملنے والی باقیات حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کی ہیں