وزیر اعظم شہباز شریف کا اسلام آباد میں فساد کے نتیجے میں معیشت کو ہونے والے نقصان پر اظہار تشویش

وزیر اعظم شہباز شریف کا اسلام آباد میں فساد کے نتیجے میں معیشت کو ہونے والے نقصان پر اظہار تشویش

اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں حالیہ فسادات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس بدامنی نے ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ فسادیوں نے ہتھیار لے کر دارالحکومت پر حملہ کیا، لیکن سیکیورٹی اداروں نے شرپسندوں پر قابو پا لیا اور الحمدللہ فساد کا خاتمہ کر دیا گیا۔ وزیر اعظم نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے لشکر کشی سے نمٹنے کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کل جو فساد اسلام آباد میں برپا کیا گیا، اس کا اثر ملک کی معیشت پر پڑا۔ کاروبار بند ہو گئے، مزدور اور دکاندار پریشان ہو گئے، اور جڑواں شہروں کی زندگی معطل ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت بچانے کے لیے سخت فیصلے کرنے ہوں گے، کیونکہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو ملک کو مزید مشکلات کا سامنا ہوگا۔

شہباز شریف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ 2014 سے پہلے اسلام آباد پر چڑھائی کا کوئی تصور نہیں تھا، لیکن پھر تحریک انتشار کے رہنماؤں نے غیر ملکی دوروں کے دوران فسادات پھیلانے کی کوششیں کیں۔ انہوں نے 2014 میں چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کے دوران 126 دنوں تک فساد پھیلانے والے فسادیوں کا ذکر کیا، جنہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران بھی فساد برپا کرنے کی سازش کی۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اگر 9 مئی کے فسادیوں کو عدالتوں سے سخت سزائیں دی جاتیں، تو آج پاکستان کو اس طرح کے دن نہ دیکھنے پڑتے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں سرمایہ کاری اس ملک میں ہوتی ہے جہاں امن و سکون ہو، اور یہ ضرور ہے کہ 48 گھنٹوں میں فیصلہ کیا گیا کہ فوج سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالے گی تاکہ ملک کی معیشت کو بچایا جا سکے۔