عمران خان کا اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان، کے پی میں اپوزیشن جماعتیں محترک

عمران خان کا اسمبلیوں سے نکلنے کا اعلان، کے پی میں اپوزیشن جماعتیں محترک

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے اسمبلیوں سے باہر نکلنے کے اعلان پر خیبر پختونخوا میں اپوزیشن جماعتیں بھی محترک ہو گئی ہیں اور مجودہ صورتحال پر غور کیلئے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر اکرم درانی کا کہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعلیٰ محمود خان کے خلاف عدم اعتماد اور دیگر آپشنز غور و فکر کیا جائے گا جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی تحلیل نہیں ہونے دیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اختیار ولی نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان بادام نہیں توڑ سکتے، اسمبلی کیا توڑیں گے جبکہ وفاقی وزیر جاوید لطیف بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ صوبوں کی حکومتیں نہ گئیں تو گورنر راج لگانے جا رہے ہیں۔
شیخوپورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اسمبلیوں سے باہر آنے کا کہا ہے تو بسم اللہ کریں، ہم اس سے پہلے ہی پنجاب میں عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر چکے ہیں، غیر ملکی ایجنڈا مسلط کرنے والوں پر ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا ہے۔ 
(ن) لیگی رہنماءکا کہنا تھا کہ ہم کہتے تھے کوئی عالمی سازش نہیں ہے جو درست ثابت ہوا، ریاست کو نقصان پہنچانے کے بعد کہا گیا کوئی عالمی سازش نہیں، حقیقی آزادی اس دن ختم ہوگئی جس دن تم نے کہا اس سازش میں امریکہ ملوث نہیں ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی سے استعفوں کا آغاز سٹیڈنگ کمیٹی معدنیات کے چیئرمین عزیز اللہ گران سے ہو چکا ہے جنہوں نے اپنا استعفیٰ منظوری کیلئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کو ارسال کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عزیز اللہ گران کا کہنا ہے کہ میرے نزدیک کرسی یا اقتدار کی کوئی حیثیت نہیں، پارٹی چیئرمین عمران خان کے حکم کی تکمیل کیلئے تحریری استعفیٰ دے رہا ہوں ، یہ سیٹ میرے پاس عمران خان اور تحریک انصاف کی امانت تھی۔
خیبرپختونخوا کے حلقے پی کے 4 سوات سے منتخب ہونے والے عزیز اللہ گران نے کہا کہ عمران خان کے حکم کے مطابق اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔ 

مصنف کے بارے میں