نائجر: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے او آئی سی وزرا خارجہ کے47ویں اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج امت کو انتہائی بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔ اسلاموفوبیا کی لہر مغرب اور دیگر جگہوں پر تیزی سے سر اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت نے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی اور ان شرمناک حرکات کو آزادی اظہار کے نام پر جواز نہیں دینا چاہئے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ بھارت میں ہندوتواکی بڑھتی ہوئی لہرمسلمانوں کیلئےخطرہ ہے۔ ہندوتوا نےعلاقائی سلامتی کو بھی خطرات سےدوچار کردیا ہے۔وزیر کارجہ نے کہا کہ آر ایس ایس ،بی جے پی حکومت کھلم کھلا ہندوتوا کا پرچار کررہی ہے۔ بھارت میں ہجوم کے ہاتھوں لوگوں کا سرعام قتل کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کورونا پھیلانےکا الزام عائد کر کے مسلمانوں کو بدنام کیا گیا۔ انہوں نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل بھارت سے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کرے۔ انہوں نے کہا او آئی سی بھارت سےانسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ روکے۔
کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں تکالیف اور مخدوش صورتحال انتہائی دگرگوں ہے۔ 15 ماہ سے 80 لاکھ سے زائد کشمیری لاک ڈاون اور فوجی محاصرے کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ خطےکو دنیا کی سب سے بڑی کھلی جیل میں تبدیل کردیاگیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی حکومت نے کالے قوانین کے ذریعے بھارتی قابض افواج کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ جس کی وجہ سے مقبوضہ وادی میں جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت شہادتیں ہو رہی ہیں۔ مقبوضہ وادی میں چھاپوں اور تلاشی کےآپریشنز جاری ہیں۔