اسلام آباد: معاون خصوصی ذوالفقار بخاری نے میڈیا میں زیر گردش خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں پاکستانی افرادی قوت کو کام کرنے کی اجازت ہے اور ان پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔
معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی نے یہ بیان اپنے ٹویٹر اکائونٹ کے ذریعے دیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں اماراتی وزیر ناصر بن ثانی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے ان باتوں کی تردید کر دی ہے۔ اس موقع پر زلفی بخاری نے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
سید ذوالفقار بخاری نے پاکستانیوں کو خشخبری دیتے ہوئے لکھا کہ یہ باتیں درست نہیں ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے ہماری افرادی قوت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران جن جو پاکستانی اپنی نوکریاں کھو بیٹھے تھے، اب ان کو ہی پہلی ترجیح دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ 10 سالہ گولڈن ویزا کی بھی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھی ایک نجی ٹیلی وژن سے گفتگو میں امید کی تھی کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے جلد پاکستانیوں کیلئے ویزے جاری کرنے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یو اے ای کی جانب سے پاکستانیوں کے ویزوں کو منسوخ نہیں کیا جا رہا۔
خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات نے کورونا وائرس کی دوسری لہر پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر پاکستان سمیت بہت سے ممالک کیلئے ویزے جاری کرنا بند کر دیا تھا۔ اس وقت یو اے ای میں بہت سے پاکستانی ملازمین بہت سے شعبوں میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور ہر ماہ بڑی تعداد میں زرمبادلہ پاکستان بھیجنے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان بھی بارہا سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کو حل کرنے کی بات کر چکے ہیں اور اس کیلئے اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔