لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ختم نبوت کے قانون کے ساتھ دہشتگردی کرنے میں ایک وزیر نہیں پوری حکومت ملوث ہے۔جب تک وزیر اعظم اور کابینہ ڈرافٹ کی منظوری نہ دے کوئی بل ایوان میں پیش نہیں ہوتا۔ قانون کا بدلہ جانا محض اتفاق نہیں تھا ۔ تحقیقاتی رپورٹ کا منظر عام پر نہ آنا لمحہ فکریہ ہے ۔ ایک وزیر کا استعفیٰ بکرے کی ماں کو بچانے کیلئے دلوایا گیا۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ ہو یانیوز لیکس کی یا ختم نبوت قانون بدلنے کی تحقیقات ہو،حکمرانوں کی مرضی کی فائنڈنگ نہ آئے تو وہ شائع کرنے سے انکار کر دیتے ہیں ۔ بے گناہوں کے قاتل ،قومی خزانے کی لوٹ مار میں ملوث اور ختم نبوت کے قانون میں تبدیلی کرنیکی مجرم پوری حکومت کا استعفیٰ ناگزیرہے ۔
دریں اثناء تحریک منہاج القرآن اور عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کا مشترکہ اجلاس گزشتہ روز چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین القادری کی زیر صدارت منعقد ہوا ،اجلاس میں سربراہ عوامی تحریک کی وطن آمد پر انکے استقبال کے حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی اور29نومبر 11اور 12 ربیع الاول کی شب مینار پاکستان پر’’ تاجدار ختم نبوت کانفرنس‘‘ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا ۔
کانفرنس میں لاکھوں اسلامیان پاکستان و عشاقان مصطفی ﷺ شریک ہونگے ۔کانفرنس سے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری خصوصی خطاب کرینگے ۔اس حوالے سے اجلاس میں 70 سے زائد انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ،تحریک منہاج القرآن کی طرف سے گزشتہ رات کانفرنس کے انتظامات کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔