سوئٹزر لینڈ کے عوام آج اپنے ملک میں ایٹمی بجلی گھروں کو بند کرنے کے مسئلے پر ہونے والے ریفرینڈم میں ووٹ ڈال رہے ہیں اور اگر عوام کی اکثریت نے اس کے حق میں ووٹ دیا تو سوئٹزرلینڈ میں چلنے والے پانچ ایٹمی بجلی گھروں میں سے تین کو آئندہ سال بند کر دیا جائے گا۔سوئٹزرلینڈ میں نئے ایٹمی بجلی گھروں کی تعمیر پر پابندی اور ایٹمی بجلی گھروں سے استفادے کو پینتالیس سال تک محدود کرنا ایسا مسئلہ ہے کہ جس کے بارے میں اس ملک کے عوام کو گرین پارٹی اور گرین پیس فاؤنڈیشن کی منصوبے کے مطابق ہاں یا نہیں میں جواب دینا ہے۔تازہ ترین سروے کے مطابق اس منصوبے کے حامیوں اور مخالفین میں کانٹے کا مقابلہ ہے اور ریفرینڈم کا کیا نتیجہ نکلے گا اس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔مارچ دو ہزار گیارہ میں جاپان کے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے سانحے کے بعد سوئٹزرلینڈ نے اپنے ایٹمی بجلی گھروں کو بتدریج بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس کے لیے کوئی واضح نظام الاوقات مقرر نہیں کیا گیا۔