نیویار ک: مغربی دنیا میں بعض لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ حجاب سے خوب صورتی کا معیار تبدیل ہو جاتا ہے اور اس کو پہننے والی لڑکیوں کے اپنی نسل کی دیگر ہم عمر لڑکیوں جیسے زندگی کے خواب نہیں ہو سکتے۔ تاہم صومالیہ سے تعلق رکھنے والی19 سالہ حلیمہ عدن نے باحجاب خاتون کے حوالے سے مغرب کے اس ویڑن کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وہ اس طرح کہ حلیمہ 26 اور 27 نومبر کو امریکی ریاست مینی سوٹا کے مقابلہ حسن میں حصہ لے رہی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق مقابلے میں جہاں دیگر خواتین شرکاءتیراکی کے عام لباس بکنی پہن کر حصہ لیں گی وہاں حلیمہ برقعنی (باحجاب خواتین کے لیے تیراکی کا مخصوص لباس) پہن کر جلوہ گر ہوں گی جس میں ان کے بال اور جسم مکمل طور پر ڈھکا ہوگا۔
مقابلے کے منتظمین حلیمہ کے برقعنی پہننے پر آمادہ ہو گئے ۔اس طرح حلیمہ مینی سوٹا کے مقابلہ حسن میں شریک ہونے والی پہلی باحجاب خاتون ہوں گی۔اس سلسلے میں حلیمہ کا کہنا تھا کہ میں چاہتی ہوں کہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ حجاب کا پہننا میرے اپنے اختیار سے ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ لوگ دیکھیں کہ کوئی لڑکی ایک ہی وقت میں باوقار اور پر کشش ہو سکتی ہے۔