نوابشاہ: تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی سندھ میں بہت بڑی سوچ ہے جو پی پی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔ سندھ میں مسلم لیگ ن کی بھی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
نوابشاہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ کراچی کا ایک طبقہ سمجھتا ہے کہ پی ٹی آئی انکی ترجمانی کرسکتی ہے۔ کراچی میں ایم کیو ایم اب تقسیم ہوگئی ہے۔ کراچی میں پہلےمذہبی جماعتوں کا بڑا حصہ تھا۔ ہم شوگر مافیا کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں سیاسی خلادکھائی دے رہاہے۔ بھارت گولہ باری معطل نہیں کرتا تو کیا ہم تجارت معطل نہیں کر سکتے۔ حکومت کو بھارت کے ساتھ تجارت معطل کرنی چاہیے۔ پاکستان کا پانی بند کرنا بھارتی وزیراعظم کی غلط فہمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیہات سے شہروں میں منتقلی روکنے کیلیے زرعی ترقی ضروری ہے۔ 4 دسمبرکوپورے سندھ میں ثقافتی دن منایاجاتا ہے۔ تحریک انصاف سندھی ثقافت کا دن منائےگی۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی 27دسمبرکےبعدکوئی قدم اٹھاتی ہےتو میں لبیک کہوں گا۔ ایک مہینے میں نہ جانے کیا کیا ہوجائے گا۔ منتظرہوں کہ پیپلزپارٹی 27 دسمبرکوکیا فیصلہ کرتی ہے۔ امید ہےبلاول کی قیادت میں پیپلز پارٹی ٹھوس فیصلہ کرسکے گی۔
واضح رہے کہ حال ہی میں برطانیہ کے وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کے موقع پر برطانوی سفارتخانے کی طرف سے دیے گئے عشائیہ میں بلاول بھٹو زرداری شاہ محمود قریشی کو ایک طرف لے گئے اور ان سے کافی دیر گفت وشنید کرتے رہے۔