لندن: دنیا بھر میں پاسپورٹس صرف چاررنگوں میں ہی ملتے ہیں یعنی سرخ، نیلے، سبز اور سیاہ، مگر ممالک اپنے پاسپورٹ کے لیے رنگ کا انتخاب کیسے کرتے ہیں؟ اس حوالے سے پاسپورٹ انڈیکس کے نائب صدر ہرنٹ بوگوسین بتاتے ہیں ک ہدنیا کے بیشتر پاسپورٹس کا رنگ نیلا یا سرخ ہے، بس ان رنگوں کے مدھم، شوخ یا درمیانے ہونے کا فرق ہوتا ہے۔ اگرچہ عام طور پر پاسپورٹس کے رنگ کا انتخاب جغرافیائی، سیاسی اور مذہبی بنیادون پر ہوتا ہے تاہم کسی بھی ملک کے لیے پابندی نہیں کہ وہ اس سفری دستاویز کے لیے کوئی رنگ مخصوص کرے۔
سرخ پاسپورٹس سرخ پاسپورٹس کا استعمال اکثر یورپی یونین (ماسوائے کروشیا) کے ممالک کرتے ہیں اور جو ملک اس یونین کا حصہ بننا چاہتے ہیں جیسے ترکی وغیرہ بھی اپنے پاسپورٹ کا رنگ تبدیل کرلیتے ہیں۔ تاہم لاطینی امریکی ممالک بولیویا، کولمبیا، ایکواڈور اور پیرو میں بھی اسی رنگ کے پاسپورٹس استعمال کیے جاتے ہیں۔ سوئس پاسپورٹ تو اپنے جھنڈے کے رنگ سے مطابقت کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔ نیلے پاسپورٹس عام طور پر نیلے پاسپورٹس کے لیے نئی دنیا کی اصطلاح بھی استعمال ہوتی ہے۔
برازیل، ارجنٹائن، پیراگوئے، یوروگوئے، کیریبئین جزائر وغیرہ میں اس رنگ کے پاسپورٹ کا استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ امریکا میں 1976 میں نیوی بلیو پاسپورٹس کا استعمال شروع کیا گیا، تاکہ امریکی پرچم کے شیڈز سے مطابقت پیدا کی جاسکے، مگر اس سے پہلے مانا جاتا ہے کہ امریکا کے اولین سفری دستاویزات سرخ تھے، جس کے بعد 1930 کی دہائی مین سبز اور 70 کی دہائی میں سیاہ پاسپورٹس کو بھی استعمال کیا گیا۔
سبز پاسپورٹس بیشتر اسلامی ممالک میں پاسپورٹس کے لیے سبز رنگ کا انتخاب کیا جاتا ہے جس کی وجہ اسلام میں اس رنگ کی اہمیت ہے، سبز رنگ کے مختلف شیڈز کو مغربی افریقہ ممالک میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ سیاہ پاسپورٹ گہرے رنگ کے پاسپورٹس کے بارے میں سوچا جاتا ہے کہ یہ زیادہ آفیشل لگتے ہیں تاہم ان کا استعمال بوٹسوانا، زمبیا اور نیوزی لینڈ وغیرہ میں کیا جاتا ہے، کیویز کا تو یہی قومی رنگ ہے ، اس لیے سفری دستاویز کے لیے اس کا انتخاب کیا گیا۔