راولپنڈی : اے ٹی ایمز کے پارٹی چھوڑنے کے بعد پی ٹی آئی مالی بحران کا شکار ہوگئی ہے۔ ملک بھر میں ملازمین کو تنخواہیں بھی نہیں ملی ۔ 9 مئی کے بعد پارٹی اکاؤنٹس سے ایک چیک بھی کلیئر نہیں ہوسکا۔
نجی ٹی وی کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی عہدے داروں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے اور عہدوں سے استعفوں کے بعد پارٹی کے مالیاتی ڈھانچے کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔ ملک بھر میں پی ٹی آئی کے 9 ریجنل آفسز اور ڈسٹرکٹ آفسز میں ملازمین کو تنخواہ نہیں مل رہیں۔ مرکزی قائدین کی پارٹی سے لاتعلقی کی وجہ سے 9 مئی کے بعد پارٹی اکاؤنٹس سے ایک بھی چیک کلیئر نہیں ہوسکا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے ذیلی 15 ونگز کے معاملات چلانے والے سیکڑوں ملازمین تشویش کا شکار ہیں۔ پارٹی کا تھنک ٹینک بھی ناکارہ ہونے کے قریب پہنچ چکا ہے جب کہ پارٹی شہدا کے لیے جمع ہونے والی 5 لاکھ ڈالر سے زائد رقم بھی نہیں نکلوائی جاسکتی۔ پارٹی کے ملک بھر میں جوائنٹ اکاؤنٹس ہیں جنہیں چیئرمین عمران خان اکیلے آپریٹ کرنے کے اہل نہیں۔
پارٹی چیک کلیئرنس کے لیے کم از کم 2 سگنیٹری ضروری ہیں۔ اکیلے عمران خان ان اکاؤنٹس کو آپریٹ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتے۔ فنڈز کی قلت سے پارٹی کا سوشل میڈیا سیل بھی کمزور ہوچکا ہے اور گرفتاریوں کے خوف اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی سے مایوس ملازمین نے بھی کام کرنے سے انکار کردیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کے مطابق فنڈز کی قلت سے پیدا ہونے والی صورتحال پر عمران خان کو آگاہ کردیا ہے۔ اگر فنڈز موصول نہ ہوئے تو پی ٹی آئی کے ملک بھر میں قائم دفاتر کو بند کرنا ہوگا اور پارٹی سے جڑے سیکڑوں ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنا پڑے گا۔