لاہور: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے 90 کروڑ ڈالرز قرض کی قسط کے حصول کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ 30 روپے فی لیٹر کا اضافہ بھی ناکافی ہو گیا، آئندہ 15 دنوں میں اسی شرح سے قیمتوں میں مزید اضافہ کرنا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا جانے والاحالیہ اضافہ بھی آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کیلئے ناکافی ہو گیا، اگلے پندرہ روز بعد حکومت کو اسی شرح سے اگلا اضافہ کرنا ہوگا۔تاہم اگر حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم نہ کی تو اسے ماہانہ 120 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا جو وفاقی حکومت کے اخراجات سے بھی زیادہ ہے جو صرف 85 ارب روپے تک ہیں۔
واضح رہے کہ پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق پیٹرول پر فی لیٹر سبسسڈی 47 روپے 2 پیسے تھی، تاہم 30 روپے کے حالیہ اضافے کے باوجود اب بھی حکومت 17 روپے 2 پیسے کی سبسڈی پیٹرول کی مد میں دے رہی ہےجبکہ آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کو پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی مکمل ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ 15 روز کے بعد دنوں میں پیٹرول مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم ہونے کے بعد آئی ایم ایف نے قرض کیلئے رضامندی کا اظہار کیا تو سعودی عرب تین ارب ڈالرز کے قرضہ جات کی ادائیگی میں سہولت دے گا، چین بھی پاکستان کو مالی معاونت فراہم کرے گا جبکہ امریکہ سے بھی مالی تعاون ملنے کا امکان ہے۔