سندھ میں ڈاکو متحد ہوکر پولیس کا مقابلہ کرنے لگے ، میڈیا رپورٹس

05:03 PM, 27 May, 2021

سکھر, شکارپور، کشمور، گھوٹکی، اور سکھر پولیس کا کچے کے علاقوں میں مشترکہ آپریشن جاری ہے، جس کے لیے 4 ایس ایس پیز نے اپنے اپنے علاقوں میں بیس کیمپ قائم کر لیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پولیس کے مشترکہ گرینڈ آپریشن کے خلاف سندھ کے کچے کے علاقے کے ڈاکوؤں کے بڑے گروہوں نے بھی اتحاد کر لیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کے گروہ یک جا ہونے لگے ہیں اور انھوں نے مل کر پولیس سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ رپورٹس کے مطابق سندھ کے شہر شکارپور سے ایس ایس پی تنویر تنیو اور سکھر سے ایس ایس پی عرفان سموں کچے میں موجود آپریشن کے لیے موجود ہیں، کشمور سے امجد شیخ اور گھوٹکی سے عمر طفیل بھی آپریشن کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کی کمین گاہوں کا تیزی سے خاتمہ کیا جا رہا ہے، تاہم دوسری طرف ذرائع نے بتایا کہ جتوئی، سبزوئی اور تیغانی ڈاکوؤں کے گروہ یک جا ہو رہے ہیں، ڈاکوؤں نے مل کر پولیس سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کچے کے علاقے سے ڈاکوؤں نے 2 پولیس اہلکار اغوا کرلئے

ایس ایس پی تنوی تنیو کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کے یک جا ہونے سے آپریشن میں مزید آسانی اور کامیابی ملے گی۔

آپریشن کے سلسلے میں ایڈیشنل آئی جی سکھر، 2 ڈی آئی جیز آفتاب پٹھان اور فدا مستوئی نے شکارپور میں ڈیرے ڈال دیے ہیں، ایڈیشنل آئی جی سکھر کامران فضل نے بتایا کہ کچے میں ڈاکوؤں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ جو ڈاکو خود کو پولیس کے حوالے کرے گا اس کو عدالت میں پیش کر دیا جائے گا، اس وقت 2 ہزار سے زائد پولیس اہل کار و افسران اس آپریشن کا حصہ ہیں، پولیس نے بھی ڈاکوؤں کے خلاف جدید اسلحے کا استعمال شروع کر دیا ہے، اور مزید بکتر بند گاڑیاں شکارپور اور کشمور پہنچا دی گئی ہیں۔

مزیدخبریں