واشگٹن: امریکی صدر جوزف بائیڈن نے ملک کے تمام خفیہ اداروں کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اس بات کا کھوج لگایا جائے کہ دنیا بھر میں پھیلنے والی وبا کورونا وائرس کا ماخذ کیا ہے؟
جوزف بائیڈٰن کی جانب سے خفیہ اداروں کو ہدایات کی گئے ہیں کہ اگر وہ اس پر پہلے سے کوششیں کر رہے ہیں تو اب اسے دوگنا کر دیں۔ فوری طور پر اس بات کا پتا لگایا جائے کہ کورونا وائرس کسی چینی لیب میں بنایا گیا تھا یا یہ کسی جانور کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوا؟
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے اس اہم کام کیلئے اپنے انٹیلی جنس اداروں کو صرف 3 ماہ کا وقت دیا ہے۔
اس سلسلے میں امریکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے سختی سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے 90 روز کے اندر اندر اس معاملے کی رپورٹ انھیں پیش کی جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی تمام چوٹی کی ایجنسیوں کو یہ ذمہ داری سونپ دی گئی ہے کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے جڑی ایک ایک معلومات کو اکھٹا کریں اور اس سے حتمی رپورٹ کو مرتب کریں تاکہ دنیا کو پتا چل سکے کہ اس عالمی وبا کی وجوہات کیا ہیں۔
خیال رہے کہ پوری دنیا کو اس وقت کورونا وائرس کے عفریت کا سامنا ہے۔ گزشتہ سال سے پھیلنے والی اس عالمی وبا نے اب تک 34 لاکھ سے زائد جانیں نگل لی ہیں۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بہت سے ممالک نے انھیں چھپایا ہے۔