لاہور: دنیا کی سب سے مقبول عوامی رابطوں کی ویب سائٹ واٹس ایپ نے اپنی نئی پرائیویسی پالیسی سے یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ جن صارفین کو اس پر خدشات ہیں وہ بے دھڑک اسے استعمال کر سکیں گے اور ان کی رسائی کو محدود نہیں کیا جائے گا۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ اس سے قبل واٹس ایپ انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ایسے صارفین کی ایپلی کیشن کو محدود کر دیا جائے گا جو ابھی تک نئی پرائیویسی پالیسی کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ایسے صارفین واٹس ایپ کے نئے فیچرز سے محروم رہیں گے۔ تاہم اب حکام نے کہا ہے کہ ایسے صارفین کو تمام سہولتیں برقار رہیں گی تاہم کچھ عرصے تک اس چھوٹ کو ختم بھی کیا جا سکتا ہے۔
واٹس ایپ حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ٹیکنالوجی ماہرین اور مختلف ممالک کی حکومتوں کیساتھ طویل مشاورت کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ اب یہ بات طے کی جا چکی ہے کہ صارفین کو ریلیف دیتے ہوئے ان کو تمام فیچرز تک دستیابی دی جائے گی۔
کمپنی کی جانب سے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ فی الحال واٹس ایپ نے اپنا ارادہ تبدیل کرتے ہوئے اپنے منصوبے پر عملدرآمد روک دیا ہے لیکن اس کے باوجود نئی اپ ڈیٹس کے بارے میں گاہے بگاہے ہم اپنے صارفین کو یاد دہانی کراتے رہیں گے۔
خیال رہے کہ واٹس ایپ نے 4 جنوری 2021ء کو اپنی نیہ پرائیویسی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے منصوبے پر اعتراضات اٹھانے والے صارفین کی آہستہ آہستہ تمام فیچرز تک رسائی کو محدود کر دیا جائے گا۔
تاہم جب دنیا بھر کے واٹس ایپ صارفین نے اسے خیرباد کہتے ہوئے سنگل اور ٹیلی گرام جیسے پلیٹ فارم کو استعمال کرنا شروع کیا تو کمپنی کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا۔