مظفر آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گلگت قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج کا دن گلگت بلتستان کیلیے سنگ میل ہو گا اور علاقے میں ترقی ہو گی۔ عوم کو انکے حقوق ملیں گے جبکہ اختلاف کرنا سب کا حق ہوتا ہے لیکن اصولوں پر ہونا چاہیے۔ سب سے بڑی مخالفت ہماری حکومت کے اندر تھی اور جی بی آرڈر پر 7، 8 مہینوں سے کام کیا جا رہا تھا جبکہ جو حقوق دیگر صوبوں کو حاصل ہیں وہی حقوق اب گلگت بلتستان کو حاصل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے مطابق گلگت بلتستان کے عوام کو بھی بنیادی حقوق حاصل ہوں گے۔ بہت سے لوگ اختیارات کی منتقلی نہیں چاہتے تھے جبکہ مخالفت کیوں کی جا رہی ہے اور کون کر رہا ہے اس پر حیران ہوں تاہم اب گورنر بھی گلگت بلتستان سے ہی ہو گا۔
مزید پڑھیں: فاٹا کا انضمام، پاکستان نے افغان حکومت کے بیان کو مسترد کر دیا
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری کے پاس تمام ضروری اختیارات ہونگے اور گلگت بلتستان کی اپنی سول سروس بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ پاکستان کی سول سروس میں بھی گلگت بلتستان کو کوٹا دیا جائے گا۔
ادھر گلگت میں اصلاحتی پیکج 2018 کے خلاف شہر بھر میں احتجاج جاری ہے۔ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے اتحاد چوک پر دھرنا دیا جارہا ہے۔ جگہ جگہ ریلیاں نکالی جا رہی ہیں اور اپوزیشن کی اپیل پر تاجر برداری کی جانب سے ہڑتال کی جا رہی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں