پشاور: وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے متعلق بل آج صوبائی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت دوپہر 2 بجے ہوگا جس کے دوران فاٹا کے صوبے میں انضمام سے متعلق بل کی منظوری لی جائے گی۔
مزید پڑھیں: سی ٹی ڈی کی گجرات میں بڑی کارروائی،6 دہشگرد مارے گئے،3 فرار
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعت جمعیت علماء اسلام (ف) نے اسمبلی کے گھیراؤ کا اعلان کر رکھا ہے جب کہ مالاکنڈ ڈویژن کے اراکین کی جانب سے بھی بل کی مخالفت سامنے آئی ہے۔
مالاکنڈ ڈویژن کے 24 اراکین اسمبلی نے بل کے متن پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جن کا کہنا ہے کہ بل میں فاٹا کے ساتھ پاٹا کو شامل کرنا زیادتی ہے، اگر حکومت پاٹا کی حیثیت تبدیل کرنا چاہتی ہے تو پیکیج کا اعلان کرے۔
یاد رہے کہ فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہوچکا ہے۔ تمام جماعتوں نے اپنے اراکین کو آج ہونے والے اجلاس میں بروقت پہنچنے کی تاکید کی ہے۔ بل کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہوگی۔
اسمبلی کی ویب سائٹ پر دستیاب معلومات کے مطابق اس وقت 124 اراکین پر مشتمل اسمبلی میں دو اراکین کی غیر موجودگی کی وجہ سے موجودہ تعداد 122 ہے۔
فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام سے متعلق بل کی منظوری کے لئے ایوان کی کل تعداد کا دو تہائی یعنی 82 ارکان کے ووٹ درکار ہوں گے۔
اس وقت ایوان میں تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 61 ہے تاہم حالیہ سینٹ انتخابات کے بعد کچھ اراکین پارٹی چھوڑ کر جا چکے ہیں یا انہیں نکال دیا گیا ہے جس کے بعد پی ٹی آئی کے اراکین کی موجودہ تعداد 50 سے بھی کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کیلئے 4 ناموں پرغور
اعداد و شمار کے مطابق اس وقت فاٹا اصلاحات کی حامی جماعت مسلم لیگ (ن) کے پاس 15، پیپلز پارٹی 11 اور جماعت اسلامی کے پاس 8 اراکین ہیں جب کہ اے این پی 5، قومی وطن پارٹی 3، مسلم لیگ (ق) کے 3 تین اراکین ہیں۔
فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی واحد مخالف جماعت جمعیت علماء اسلام (ف) کے صوبائی اسمبلی میں 17 ممبران ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں