پورٹ لینڈ: امریکی ریاست اوریگن کے شہر پورٹ لینڈ میں مسلمان خواتین کو ہراساں کرنے سے روکنے والے 2 افراد قتل اور ایک زخمی ہوگیا۔بی این پی کے مطابق یہ واقعہ ایک مقامی ٹرین میں رمضان المبارک کے پہلے دن پیش آیا۔پورٹ لینڈ پولیس ڈپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق واقعہ ہولی وڈ ٹرانزٹ اسٹیشن پر میکس ٹرین میں شام ساڑھے 4 کے قریب پیش آیا، جب ٹرین میں سوار ایک شخص نے 2 خواتین پر، جو حلیے سے مسلمان نظر آرہی تھیں۔
نسل پرستانہ اور مذہبی فقرے کسنا شروع کیے۔پولیس کے مطابق خواتین پر جملے کسنے والے شخص کو 3 افراد نے روکنے کی کوشش کی، تاہم خنجر کے وار لگنے سے 2 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔واقعے کے بعد حملہ آور کو فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا، جبکہ پولیس کی جانب سے پوچھ گچھ سے قبل ہی خواتین بھی جائے وقوع سے چلی گئیں۔عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ مذکورہ خواتین ممکنہ طور پر مسلمان تھیں، جن میں سے ایک نے حجاب لے رکھا تھا۔
پورٹ لینڈ پولیس کے ترجمان پیٹی سمپسن نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ 'جس وقت حملہ آور خواتین پر چلا رہا تھا، چند افراد نے مداخلت کی اور خواتین پر جملے کسنے والے شخص کو اس سے باز رکھنے کی کوشش کی، تاہم ملزم نے ان پر حملہ کردیا'۔پولیس کا مزید کہنا تھا کہ حملے کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، دوسرے نے ہسپتال میں دم توڑا، جبکہ تیسرے شخص کا ہسپتال میں علاج جاری ہے۔پولیس ترجمان کے مطابق یہ افراد ٹرین میں سفر کررہے تھے لیکن بدقسمتی سے حملے کی زد میں آگئے۔
پیٹی سپمسن کے مطابق 'ملزم صرف اسلام مخالف ہی نہیں، بلکہ بہت ساری دیگر چیزوں کے بارے میں بھی بات کر رہا تھا'۔ان کا مزید کہنا تھا کہ فی الوقت اس بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا کہ اسے کچھ ذہنی مسائل تھے یا اس نے الکوحل یا منشیات کا استعمال کر رکھا تھا۔
واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں امریکا میں مسلمان مخالف واقعات میں 50 فیصد سے بھی زائد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی ایک وجہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اسلامی عسکریت پسند گروپوں پر فوکس اور مہاجرین مخالف پالیسیاں ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں