اسلام آباد: وزیراعظم محمد نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کی جانب سے پاناما کیس کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی جے آئی ٹی کے پانچ نمائندوں میں سے دو پر اٹھائے جانے والے اعتراضات سامنے آ گئے ہیں۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کو جمع کرائے گئے اعتراضات 5 صفحات پر مشتمل ہیں جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ جے آئی ٹی کے ممبران کو دھمکیاں غیر جانبداری پر سوالیہ نشان ہے، عامر عزیز نے پاناما کیس میں طارق شفیع کو بیان حلفی واپس لینے کے لئے دباﺅ ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بنک کے عامر عزیز مشرف دور میں بھی حدیبیہ پیپرز ملز کی تحقیقات میں بھی شامل تھے جبکہ بلال رسول کی اہلیہ بھی پی ٹی آئی کی متحرک کارکن ہیں۔
جے آئی ٹی میں نامزدگی کے بعد بلال رسول کی اہلیہ نے سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے حق میں پوسٹیں شیئر کی تھیں جبکہ حسین نواز نے بلال رسول کی اہلیہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی فراہم کر دی ہیں۔
بلال رسول کی سیاسی وابستگیاں ہیں کیونکہ بلال رسول پی ٹی آئی رہنما میاں اظہر کے بھتیجے ہیں اور میاں اظہر پی ٹی آئی کے بانی رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ سرکاری ملازم ہونے کے باوجود بلال رسول موجودہ حکومت کے خلاف بیان بازی کرتے رہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل کو سناتے ہوئے معاملے كی مزید تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا جو 60 روز میں تحقیقات مکمل کر کے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے جمع کرائے گی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں