قاہرہ: غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ شام میں دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کا کھیل ختم ہو گیا اور اب یہ کھیل مصر کی سرزمین میں منتقل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ دہشت گردوں کی جانب سے بسوں اور عبادت گاہوں میں دہشت گردی کرنا مصر کو ناکام ریاست بنانا ہے۔ مصری قوم اور حکومت کے عزم کو شکست دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سال کے دوران لیبیا سے مصر داخل ہونے والی عسکریت پسندوں کی ایک ہزار گاڑیوں کو تباہ کیا گیا۔ سیکیورٹی ادارے مصری قوم اور وطن کی حفاظت کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔
صدر السیسی نے کہا کہ ان کی حکومت مصر میں دہشت گردوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ اندرون ملک دہشت گردوں کو تربیت دینے والے تمام مراکز کو تباہ کر دیا جائے گا۔ لیبیا میں سابق نظام حکومت کے خاتمے کے بعد افراتفری ہے جس کے خطرات مصر کو بھی لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے مصر مرکز اعتدال میں حمایت اور مدد کرتا رہے گا۔ مصری صدر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے شر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی کوششوں کا ساتھ دے۔
واضح رہے گزشتہ روز نقاب پوش مسلح افراد نے مصر کے جنوبی صوبے المِنیا میں ایک بس پر حملہ کر کے دیا جس کے نتیجے میں 24 افراد کو ہلاک 27 شدید زخمی ہو گئے تھے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں