اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں سے ترقی ممکن نہیں، اور ان کی دعا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا موجودہ پروگرام پاکستان کا آخری پروگرام ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے قرضے گزشتہ 77 سالوں میں بڑھ چکے ہیں اور وہ آخری حد تک قوم کو قرضوں سے نجات دلانے کی کوشش کریں گے۔
وزیراعظم نے اسلام آباد میں پرائم منسٹر ڈیجیٹل یوتھ ہب کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ایک منفرد خوشی کا دن ہے۔ انہوں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب نوجوانوں کے لیے تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں مختلف اقدامات کیے تھے، اور نوجوانوں کو آئی ٹی، اے آئی اور ووکیشنل ٹریننگ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جائے تو وہ ملک کا قیمتی سرمایہ بن سکتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا سرمایہ اس کے نوجوان ہیں اور انہیں بہترین تربیت دینے کے لیے وہ تمام وسائل فراہم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اربوں یا کھربوں روپے بھی خرچ کرنا پڑے تو وہ نوجوانوں کی بہترین تربیت کے لیے پیسہ خرچ کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہو سکے۔
انہوں نے رانا مشہود کو پروڈکٹیو ایمپلائمنٹ کا ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو خودمختار بنانے کے لیے ضروری اخراجات فراہم کیے جائیں گے اور ان کے لیے بہترین تربیتی پروگرامز ترتیب دیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے پروگرام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قومیں صرف آئی ایم ایف کے پروگرام سے ترقی نہیں کرتی ہیں، لیکن اس پروگرام کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین ہفتوں میں 34 ارب روپے خزانے میں آئے ہیں اور اب وقت ہے کہ پاکستان کی معیشت کو قرضوں کے بوجھ سے نجات دلائی جائے۔
شہباز شریف نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسانوں، صنعتکاروں اور نوجوانوں کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لیے کام کریں گے اور ان کے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو باعزت روزگار کے حصول کے قابل بنانا ان کی اولین ترجیح ہے اور وہ پاکستان کی خدمت کرنے کا اپنا وعدہ پورا کریں گے۔