اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کےواقعات میں اضافے کی وجہ سے بارڈر کی صورتحال میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ دہشت گردی کےواقعات میں اضافے کی وجہ سے بارڈر کی صورتحال میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی کا منبہ افغانستان میں ہے اور باوجود ہماری کوششوں کے کابل اس سمت کوئی پیش رفت نہیں کر رہا، دہشت گردوں کے ٹھکانے ان کے علم میں ہونے کے باوجود ان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف آزادانہ دہشتگردی کو آپریٹ کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاک افغان بارڈر ساری دنیا کے روایتی بارڈر سے مختلف ہے، موجودہ حالات میں جب کابل سے تعاون میسر نہیں پاکستان کو اس بارڈر پر تمام بین الاقوامی قوانین اور روایت نافذ کرنا ہوں گے اور دہشت گردوں کی ٹریفک ختم کرنی ہوگی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اس طرح دونوں ممالک روایتی اچھے ہمسایوں کی طرح اپنے تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں، پاسپورٹ اور ویزا کے ذریعے سفر کی سہولتیں جاری رکھی جاسکتی ہیں۔