لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کا نام پی این آئی ایل سے نکالنے اور عمرہ کی ادائیگی کیلئے جانے کی اجازت دے دی۔ جب کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں سات روز کی حفاظتی ضمانت بھی منظور ہوگئی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نےعثمان ڈار کا نام پی این آئی ایل سے نکالنےکےلیے دائر درخواست پر سماعت کی۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شیراز ذکا نے عدالت میں جواب داخل کرا دیا۔
عدالت نے نام نکالنے سے قبل درخواست گزار کو شورٹی بانڈز داخل کرانے کی ہدایت بھی کر دی۔ عدالت نے کہا کہ درخواست گزار پہلے متعلقہ ادارے کو شورٹی بانڈز جمع کرائے پھر اسکو عمرے پر جانے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ لوگ سیاست دان ہیں انہوں نے پاکستان سے کہیں نہیں جانا۔سرکاری وکیل نے عدالت میں بتایا کہ درخواست گزار کا نام تین مقدمات میں ضمانت نہ کرانے پر لسٹ میں ڈالا گیا۔
عدالت نے زید ریمارکس دیے کہ کسی شخص کا نام 30 روز سے زائد کسی لسٹ میں نہیں ڈالا جا سکتا ،شہریوں کو پولیس کے رحم و کرم پر چھوڑ ا نہیں جا سکتا
ادارے والے کہتے ہیں کہ اپکا نام پی این ایل آئی لسٹ میں نام ہے، لسٹ فراہم نہیں کی گئی جس کی وجہ سے درخواست کے ساتھ نہیں لگا سکے، وکیل خط لکھا اور ای میلز بھی کیں لسٹ فراہم نہیں کی گئی۔
بعد ازاں عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء کی درخواست شورٹی بانڈز کے عوض منظور کی اور عثمان ڈار کو عمرے کی ادائیگی کیلئے جانےکی اجازت دے دی۔
علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں عثمان ڈار کو سات روز کی حفاظتی ضمانت بھی فراہم کر دی۔
جسٹس شہرام سرورچوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں عثمان ڈار کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔