واشنگٹن: امریکانے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی مخالفت کردی ، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملرنے خبردار کیاہے کہ ایران کے ساتھ پائپ لائن منصو بے کوآگے بڑھانے سے پاکستان کو پابندیوں کاسامنا کرناپڑسکتاہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق سوال پر کہا کہ ”امریکا کہہ چکا ہے کہ وہ پاکستان اور ایران پائپ لائن منصوبے کی حمایت نہیں کرتا، ہم ہمیشہ ہر ایک کو مشورہ دیتے ہیں کہ ایران کے ساتھ کاروبار کرنے سے وہ ہماری پابندیوں کے دائرے میں آنے کا خطرہ مول لے سکتے ہیں اس لیے ہم ہر کسی کو اس پر بہت احتیاط سے غور کرنے کا مشورہ دیں گے“۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹرمصدق ملک نے کہا تھاکہ گیس پائپ لائن منصوبے پر امریکی پابندیوں کے خلاف استثنیٰ مانگیں گے ۔دوسری جانب ایران پاکستان کوبار بار خبر دار کرچکاہے کہ منصوبہ شروع کریں نہیں تو18ارب ڈالر ہرجانے کیلئے تیار رہیں۔
خیال رہے کہ اس گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے ایرا ن اب تک پاکستان کو3نوٹس بھیج چکاہے، جن میں کہاگیاہے کہ مزید تاخیر کی صورت میں وہ عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرنے کاحق رکھتاہے۔ایران نے پہلانوٹس فروری 2019،دوسرادسمبر 2022اورتیسرانوٹس جنوری 2024میں بھیجا، نوٹس میں کہاگیاہے کہ پاکستا ن اپنے حصے کی پائپ لائن تعمیر کرے یا18ارب ڈالر ہرجانے کیلئے تیار رہے۔