لاہور :پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں اختلافا ت کھل کر سامنے آگئے ،مسلم لیگ ن نے پیپلزپارٹی کو پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ سے نکالنے کی حکمت عملی پر غور شروع کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کی طرف سے مسلم لیگ ن کے قائدنوازشریف اور اسمبلیوں سے استعفیٰ نہ دینے کے بیان کے بعد مسلم لیگ ن نے پی ڈی ایم کے اتحاد سے پیپلزپارٹی کو نکالنے کی حکمت عملی پر غور شرو ع کر دیاہے ،ن لیگی ذرائع کےمطابق پی ڈی ایم تحریک کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کواپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے کہ ہم مزید پیپلزپارٹی کے ساتھ اس اتحاد کو آگے نہیں بڑھا سکتے ،ن لیگ نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے پی ڈی ایم اتحاد کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے ،جس کی وجہ سے تحریک صفر پر آگئی ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق ن لیگ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے ایجنڈے سے پیچھے ہٹ چکی ہے اب پیپلزپارٹی کا اس اتحاد میں مزید رہنے کی کوئی خاص وجہ نہیں ،اب پی پی کے بغیر ہی تحریک چلانا ہوگی ،اس لئے اب پی ڈی ایم کی از سر نو تشکیل کی جائےگی ۔
ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کو آئندہ اجلاس تک انتظار کا مشورہ دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ بیان بازی دوریاں بڑھا رہی ہے، اس لیے احتیاط کی جائے۔
واضح رہے اس سےقبل فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ڈی ایم کا وجود ختم ہوچکا ہے اور مسلم لیگ ن ملک کے لیے اپنا کردار ادا کرے، جب بھی ہم مذاکرات کی بات کرتے ہیں تو حزب اختلاف حکومت کو کمزور سمجھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزم ملزم ہوتا ہے اور ہر بلانے والے ملزم کے ساتھ یکساں سلوک کرناچاہیے۔ ہم تمام جماعتوں سے الگ الگ رابطہ کریں گے،فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز کی بچکانہ سیاست ن لیگ کو کہیں نہیں لے جا سکتی۔ مسلم لیگ ن ملک کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔