اسلام آباد: چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو کافر قرار دینا اسلامی اصولوں کے منافی ہے اور آئین پاکستان پر پوری طرح عمل کر کے دہشت گردانہ اور فرقہ وارانہ سرگرمیوں کا قلع قمع کیا جا سکتا ہے۔
ورلڈ کونسل آف ریلجینز پاکستان کے زیر اہتمام 2 روزہ ’’علمی و مشاورتی کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ معیشت کی مضبوطی کے لئے پر امن پاکستان لازمی ہے۔ سرمایہ استحکام مانگتا ہے جو امن کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ بھیک مانگنے والے ممالک کبھی آزاد خارجہ پالیسی نہیں بنا سکتے۔ پوری دنیا پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے پیچھے لگی ہوئی ہے جس کی تازہ ترین مثال یہ ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا جا رہا ہے جو پاکستان کی خوشحالی کے لیے انتہائی خطرناک ہو گا۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے علماء سے درخواست کی ہے کہ ہمارا قومی بیانیہ امن کے حوالے سے ہونا چاہیے تاکہ پوری دنیا میں پر امن پاکستان کا پیغام جا سکے۔ امن سے ترقی ہو گی جس سے معیشت مضبوط ہو گی اور پاکستان کو دنیا میں عزت ملے گی۔
کانفرنس سے مولا نا یٰسین ظفر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مجلس ادیان پاکستان نے ہمیشہ وطن عزیز میں قیام امن کے لئے علماء اور مذہبی رہنمائوں سے مل کر کلیدی کردار ادا کیا ہے اور اس قافلے میں اب سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بھی برداشت اور رواداری کے کلچر کو فروغ دیں تاکہ معاشرے میں جو عدم برداشت کی ہوا چل پڑی ہے وہ تھم سکے۔
حافظ محمد نعمان ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورلڈ کونسل آف ریلجینز پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک غیر ملکی سروے کے مطابق 56% پاکستانی اپنے مذہبی رہنمائوں کی پیروی کرتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں قیام امن کے لئے علماء کا کردار انتہائی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلک کی بجائے اسلام کی بات کی جائے تو مسائل پیدا نہیں ہوتے۔
کانفرنس سے مولانا الیاس گھمن، سمعیہ راحیل قاضی، سید مشاہد حسین (ڈی جی وزارت مذہبی امور)، قاری نیاز حسین نقوی اور ایم پی اے وحید گل نے بھی خطاب کیا جبکہ یہ مشاورتی کانفرنس کل 28 مارچ کو بھی جاری رہے گی۔