آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان تیسرے ٹیسٹ میچ میں بال ٹیمپرنگ سکینڈل کے بعد دنیا بھر میں بال ٹیمپرنگ پر گہری گفتگو ہونے لگی ہے. بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی نے بھی موقع ملتے ہی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کردی ہے.
سابق کپتان بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم اور حالیہ ٹیم منیجر خالد محمود نے کہا کہ بنگلہ دیش ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بال ٹیمپرنگ کی شکایات موصول ہوتی رہی ہیں. مگر ایسا کسی بنگلہ دیشی کرکٹر نے نہیں کیا بلکہ پاکستانی کرکٹرز ایسا کرتے ہیں. خالد محمود نے کہا کہ بنگلہ دیش پریمئیر لیگ میں بے شمار بال ٹیمپرنگ کی شکایات موصول ہوئی مگر ہر بار پیچھے پاکستانی کرکٹر کا نام ہی سامنے آیا.
خالد محمود نے کہا کہ ڈھاکہ لیگ میں واقعہ ایسا بھی ہوا کہ ایک باؤلر نےپہلے پانچ اوورز میں چالیس رنز دیئے تو اگلے پانچ اوورز میں پانچ وکٹیں لے لیں. ایسی انوکھی ریورس سوئنگ جب ہی ہوتی ہے جب کوئی پاکستانی فاسٹ باؤلر بولنگ کررہا ہو. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش پریمئیر لیگ میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے مگر کبھی ایسی بات پر ایکشن نہیں لیا گیا جو کہ غلط ہے.