حیدر آباد: وزیراعظم نواز شریف کی آمد کے موقع پر مسلم لیگ(ن) کے ناراض کارکنوں نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ پولیس نےمشتعل کارکنوں کو مذاکرات کے ذریعے منتشر کرانے کی کوشش کی۔ منتشر نہ ہونے پرپولیس نے 30 سے زائد لیگی کارکنوں کو حراست میں لے کر تھانے میں بند کردیا۔مسلم لیگ(ن) کے کفن پوش ناراض کارکنان نے پارٹی قیادت کی جانب سے نظرانداز کئے جانے پر پریس کلب حیدرآباد کے سامنے احتجاج کیا اور پارٹی قیادت کےخلاف نعرے بازی کی جس پر اے ایس پی ہیڈ کوارٹر نے مشتعل کارکنوں کو مذاکرات کے ذریعے منتشر کرانے کی کوشش کی تاہم منتشر نہ ہونے پر کینٹ پولیس نے 30 کے قریب مسلم لیگ(ن) کے ناراض کارکنان کو حراست میں لے کر تھانے میں بند کردیا۔
احتجاج کرنے والے سینئر کارکن مخدوم عطاءحسین کا کہنا تھا کہ آمریت کے خاتمے کے بعد بھی ہم 17 سال سے جدوجہد کرنے والی جمہوری آمریت کا سامنا کررہے ہیں، پارٹی قیادت نے سندھ کی تنظیم سازی میں ان لوگوں کو مسلط کردیا ہے جو شریک سفر بھی نہ تھے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف اور مرکزی قیادت کے آمرانہ رویئے کے نتیجے میں سندھ کے کارکنان پارٹی میں جائز مقام اور مسائل کے حل کےلئے عرصے سے جدوجہد کررہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کی قیادت نے سندھ کے کارکنوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔ مخصوص طبقہ مفادات حاصل کررہا ہے جبکہ قربانی دینے والے کارکنان کو مکمل طورپر دیوار سے لگادیا گیا ہے۔