اسلام آباد: بحر ہند میں پاکستان کیلئے سیکیورٹی چیلنجز پر ایک روزہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ نے کہا قومی سلامتی کے تناظر میں میری ٹائم سیکیورٹی کا تصور اہمیت کا حامل ہے۔ بحر ہند کی کوئی حدود نہیں یہ دنیا کے دریاؤں اور سمندروں سے منسلک ہے۔ میری ٹائم سیکیورٹی کا تصور ابھی مزید بہتر ہو رہا ہے کیونکہ میری ٹائم سیکیورٹی جدید تصور ہے جسکا مرکز سمندر، گورننس اور سلامتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا میری ٹائم سیکیورٹی کا تصور مستقبل کے سنہرے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ نائن الیون کے بعد دہشتگردی کے تصور نے سمندری سلامتی کے تصور کو اہمیت بخشی۔ اب سمندری سلامتی کئی جہتوں پر مشتمل ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا میری ٹائم سیکیورٹی کا تصور حقیقی اور مجازی سطح پر وسیع ڈیزائن رکھتا ہے۔ اس سیکیورٹی ڈیزائن کی وجہ سے ایشیا پر دباؤ موجود ہے۔ پاکستان کا محل وقوع اس کو خطے کا گیٹ وے بناتا ہے اور پاکستان طویل عرصے سے دہشتگردی کا مقابلہ کر رہا ہے۔ امریکا اور بھارت بڑے دفاعی شراکت دار بن چکے ہیں۔
ان کے درمیان کئی دفاعی معاہدے موجود ہیں۔ اس حوالےسےمیری ٹائم لاجسٹکس کامعاہدہ اہمیت کا حامل ہے۔ بھارتی بحریہ کےعلاوہ ساڑھے 3 لاکھ کے قریب امریکی افواج بحر ہند میں ہے۔
مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا افغانستان میں پائیدار امن سے ہی روس، وسطی ایشیائی ریاستوں کو سی پیک سے فائدہ ہو گا۔
راحیل شریف سعودی فوجی اتحاد کے سربراہ بنتے ہیں تو امت مسلمہ کے اتحاد کا سبب بنیں گے۔ راحیل شریف اپنے تجربات کے ساتھ مسلم ممالک کی باہمی غلط فہمیاں دور کرینگے اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کا باعث بنیں گے۔ ناصر جنجوعہ نے کہا ایران سمیت اتحاد مخالف دیگر ممالک کو بھی فائدہ ہو گا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں