"پنشن آخری دو برسوں کی تنخواہ کے 70 فیصد کے برابر"، پنشن سکیم میں کی گئیں مجوزہ ترامیم کی تفصیلات سامنے آگئیں

 

اسلام آباد:پنشن سکیم میں کی گئیں مجوزہ ترامیم کی تفصیلات سامنے آگئی۔   وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی پنشن  سکیم میں کی کچھ ترامیم کی گئی ہیں جس کی تفصیلات اب سامنے آرہی ہیں۔

ذرائع کے مطابق  پنشن سکیم میں ترامیم وزارت خزانہ، دفاع اور وزارت داخلہ کی مشاورت سے تیار کی گئیں۔بتایاجارہا ہے کہ پنشن آخری دو برسوں کی تنخواہ کے 70 فیصد کے برابر ہوگی۔مجوزہ ترامیم کے مابق سالانہ اضافہ دو سال کی اوسط مہنگائی کے 80 فیصد کے برابر ہوگا ۔
 

ترامیم کے مطابق ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری نوکری کرنے پر پنشن یا تنخواہ میں سے کوئی ایک چیز ملے گی، سرکاری ملازمین کو آخری دو سالوں کی تنخواہ کے اوسط 70 فیصد کے برابر پنشن دی جائے گی اور ریٹائرمنٹ سے دوسال پہلے تنخواہ کے 70 فیصد کے برابر گراس پنشن ملے گی۔مجوزہ ترامیم  کے مطابق  25 سال نوکری کے بعد سرکاری ملازم رضاکارانہ طور پر ریٹائرڈ ہوسکیں گے۔

 سرکاری ملازم میاں اور بیوی کی ریٹائرمنٹ کے بعد کسی ایک کے فوت ہونے پر دونوں کی پنشن ملے گی، پنشنر کی وفات کے 10 سال بعد تک اس کی فیملی کو پنشن مل سکے گی۔حادثاتی طور پر ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازم کو 60 سال کی عمر تک پنشن ملے گی، سرکاری ملازم کی موت کی صورت میں اس کی فیملی کو 25 سال تک پنشن ملے گی۔


اس طرح پنشنرز کے بچے جسمانی یا ذہنی معذور ہونے کی صورت میں عمر بھر پنشن حاصل کریں گے۔مجوزہ ترمیم کے مطابق مسلح افواج کے ملازمین کی اور سول آرمڈ فورسز سے رضا کارانہ ریٹائرمنٹ پر پنشن سے 3 سے 20 فیصد سالانہ کٹوتی ہوگی۔قبل از وقت رضاکارانہ ریٹائرمنٹ پر 60 سال کی عمر تک سالانہ پنشن سے کٹوتی ہوگی۔

مصنف کے بارے میں